دبئی: آئی سی سی نے رواں سال مارچ میں ڈوپ ٹیسٹ میں فیل ہونے پر بنگلہ دیش کے تیز گیند باز شاہد الاسلام پر دس ماہ کی پابندی لگا دی ہے۔ شاہد نے اعتراف کیا کہ انہوں نے آئی سی سی اینٹی ڈوپنگ کوڈ کے آرٹیکل 2.1 کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے معطلی بھی قبول کر لی ہے۔ ان کی سزا اگلے سال 28 مارچ کو ختم ہوگی۔ 28 مئی کو انہوں نے رضاکارانہ طور پر عارضی معطلی قبول کر لی تھی۔
Published: undefined
آئی سی سی کی میڈیا ریلیز کے مطابق شاہد نے 4 مارچ کو ڈھاکہ میں پیشاب کا نمونہ دیا تھا۔ نمونے میں کلومیفین تھا، جو گورننگ باڈی کے مطابق واڈا کی ممنوعہ فہرست کے تحت ایک مخصوص مادہ کے طور پر درجہ بند ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ شاہد نے رواں سال کے اوائل میں جو دوا لی تھی اس میں ممنوعہ مادہ پایا گیا تھا جو ان کے اپنے ڈاکٹر نے بتایا تھا۔ "فیصلہ کرتے ہوئے، آئی سی سی نے تسلیم کیا کہ شاہد نے کوئی خاص نقص یا لاپرواہی نہیں دکھائی تھی، نادانستہ طور پر انہوں نے ممنوعہ مادہ نگل لیا تھا جو ایک دوا میں موجود تھا، جسے طبی وجوہات کی بناء پر جائز طور پر تجویز کیا گیا تھا۔"
Published: undefined
آئی سی سی نے کہا، "شاہد آئی سی سی کو قائل کرنے میں کامیاب رہے کہ وہ ممنوعہ اشیاء کا استعمال کر کے اپنی کھیل کی کارکردگی کو بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے تھے۔ تاہم، شاہد نے تسلیم کیا کہ وہ اینٹی ڈوپنگ ضوابط کے تابع ایک بین الاقوامی کرکٹر کے طور پر ان پر اعلیٰ سطح کی ذاتی ذمہ داری کو پورا کرنے میں ناکام رہے۔" شاہدالاسلام نے گزشتہ سال ڈھاکہ میں پاکستان کے خلاف اپنا واحد ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلا تھا، گزشتہ 18 ماہ میں وہ بنگلہ دیش کی مختلف ٹیموں کا حصہ رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined