انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین نے مخاصمت کے معاملے میں سوربھ گانگولی کو میدان پر اپنا سب سے کٹر حریف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلے بازی کی تکنیک کے معاملے میں سچن تندولکر کو کمال حاصل تھا ۔
Published: undefined
انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین نے کہا ہے کہ وہ کھیل کے دوران سابق ہندوستانی کپتان سوربھ گانگولی سے دشمنی کی حد تک نفرت کرتے تھے لیکن انہوں نے یہ بھی کہا کہ گنگولی گراؤنڈ سے باہر بہت اچھے دوست تھے۔انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین نے کہا ہے کہ سچن تندولکر کے پاس ایک عمدہ تکنیک تھی اور اپنی کپتانی کے دور میں انہیں ماسٹر بلاسٹر کو آؤٹ کرنے کے طریقوں پر گفتگو کرنے میں سخت مشکل کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر جب میں کل وقتی بلے بازوں کے بارے میں بات کرتا ہوں تو سچن تندولکر کے پاس ایک عمدہ تکنیک تھی جب میں انگلینڈ کا کپتان تھا تو مجھے یاد نہیں ہے کہ ٹیم کے کتنے اجلاس ہوتے تھے جن میں صرف تندولکر کو آؤٹ کرنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جاتا تھا۔
Published: undefined
میرے نزدیک دنیا کے تمام مقامات پر آسانی کے ساتھ رنز بنانے کا ہنر بہترین تکنیک رہی ہے اور آج کے دور میں یہ تکنیک کین ولیمسن کے پاس ہے ، وہ گیند کو اچھی طرح کھیلتے ہیں ۔ حسین نے مزید کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے نتیجے میں جدید کھیل کے کھلاڑی سخت کھیلتے ہیں ، ولیمسن تینوں فارمیٹ میں آسانی سے کھیلنے کا ہنر رکھتے ہیں اور اپنے کھیل کو ہر ایک کنڈیشن کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔
Published: undefined
ناصر نے اسٹار اسپورٹس شو کرکٹ کنکٹڈ میں کہا کہ جب میں گانگولی کے خلاف کھیلتا تھا تو گانگولی کا مجھے ٹاس کے لئے انتظار کرانا اچھا نہیں لگتا تھا ۔ جب بھی وہ مجھے ٹاس کا انتظار کراتے تھے اور میں کہتا تھا کہ گانگولی ساڑھے دس بج گئے ہیں ، ہمیں ٹاس کرنا ہے۔سابق انگلش کپتان نے ساتھ ہی گانگولی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اب میں ان کے ساتھ پچھلی دہائی سے کمنٹری کر رہا ہوں۔ وہ بہت اچھے اور پرسکون شخص ہیں اور کرکٹرز کو بھی ایسا ہی ہونا چاہئے۔ جب آپ ان کے ساتھ یا ان کے خلاف کھیلتے ہیں تو آپ انہیں پسند نہیں کرتے اور جب آپ کھیل کے بعد ان سے ملیں گے تو وہ اچھے لگیں گے۔
Published: undefined
ناصر نے کہا کہ میں نے ہمیشہ گانگولی کے بارے میں کہا ہے کہ انہوں نے ٹیم انڈیا کو ایک مشکل ٹیم کے طور پر تیار کیا ہے۔ گانگولی سے پہلے بھی ٹیم میں باصلاحیت کھلاڑی موجود تھے اور وہ بہت اچھے اور عملی تھے۔ جب وہ صبح ملتے تو وہ ہمیں 'مارننگ ناصر' کی طرح خوش آمدید کہتے۔ یہ ایک بہت ہی خوشگوار تجربہ تھا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ گانگولی کی ٹیم کے خلاف کھیلنے کا مطلب جنگ لڑنا تھا۔ گانگولی ہندوستانی کرکٹ شائقین کے جذبے کو سمجھتے تھے اور یہ محض کرکٹ کا کھیل نہیں تھا۔ یہ کرکٹ کے کھیل سے زیادہ تھا۔ وہ پر عزم اور حوصلہ مند تھے اور اسی طرح کی خصوصیات والے کرکٹرز کا انتخاب کرتے تھے چاہے وہ ہربھجن ہو یا یوراج یا کوئی اور جب آپ ان سے کھیل سے ہٹ کر ملتے ہیں تو وہ سب گنگولی کی طرح اچھے ہوتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined