ہندوستان کے مایہ ناز سابق کرکٹر سچن تندولکر کو کرکٹ کا ’بھگوان‘ کہا جاتا ہے۔ رواں سال 23 اپریل کو وہ 50 سال کے ہو جائیں گے۔ ایسے میں انھیں خاص تحفہ دینے کی تیاری کی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں ان کا مجسمہ لگایا جائے گا۔ سچن تندولکر کو یہ اعزاز کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے تقریباً 10 سال بعد ملنے والا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ انھوں نے اپنے کیریر کا آخری میچ اسی میدان پر کھیلا تھا اور یہیں انھوں نے کیریر کی شروعات بھی کی تھی۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق سچن تندولکر کے آدم قد مجسمہ کی رونمائی 23 اپریل کو ان کے پچاسویں یومِ پیدائش کے موقع پر کی جائے گی، یا پھر رواں سال ہونے والے یک روزہ عالمی کپ کے دوران عمل میں آئے گی۔ یہ مجسمہ کس مقام پر لگایا جائے گا، اس کی نشاندہی سچن تندولکر نے خود کی ہے۔ اس کے لیے وہ اپنی بیوی انجلی کے ساتھ ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم پہنچے تھے اور ان کے ساتھ ممبئی کرکٹ ایسو سی ایشن کے سربراہ امول کالے بھی تھے۔
Published: undefined
وانکھیڑے اسٹیڈیم میں اپنا مجسمہ لگائے جانے پر سچن تندولکر نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ عمل ان کے لیے ایک خوشگوار تحفہ ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’مجھے اس بارے میں کوئی اندازہ نہیں تھا اور میں خود اسٹیچو کی بات سن کر حیران ہوں۔‘‘ سچن تندولکر پرانی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’میرے کوچ رماکانت آچریکر نے اسی میدان پر میرے اندر کرکٹ کے تئیں دلچسپی جگائی تھی اور پھر میں اس کھیل میں اپنا کیریر بنانے کے لیے جی جان سے مصروف ہو گیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ یہ میدان میرے لیے خاص ہے اور یہاں پر اسٹیچو دیکھنا بڑی بات ہے۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ وانکھیڑے اسٹیڈیم میں پہلی بار کسی کھلاڑی کا مجسمہ لگایا جا رہا ہے۔ ویسے اس اسٹیڈیم میں سچن تندولکر کے نام سے پہلے ہی ایک اسٹینڈ موجود ہے۔ ہندوستان کے سابق کرکٹر سی کے نائیڈو کے تین مجسمے الگ الگ اسٹیڈیم میں ضرور موجود ہیں، لیکن وانکھیڑے میں کسی بھی کھلاڑی کا مجسمہ نہیں ہے۔
Published: undefined
بہرحال، سچن تندولکر کا کہنا ہے کہ ان کا اسٹیچو وانکھیڑے اسٹیڈیم میں کلب ہاؤس کے ٹھیک سامنے لگایا جائے گا۔ وہ جگہ بہت صاف ستھری ہے اور جب لوگ میچ دیکھنے کے لیے پہنچیں گے تو اسٹیچو (مجسمہ) کے قریب سے ہی گزریں گے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے کلب ہاؤس کے پاس ہی لگانے کا ارادہ کیا گیا۔ سچن تندولکر نے اس دوران وانکھیڑے اسٹیڈیم سے اپنے جذباتی لگاؤ کا بھی تذکرہ کیا۔
Published: undefined
انھوں نے کہا کہ ’’انڈر-15 کے پہلے میچ سے لے کر پہلے رنجی میچ اور ہندوستان کے لیے آخری میچ تک سبھی اہم مقابلے میں نے اسی میدان پر کھیلے۔ میری زندگی کا سب سے بڑا لمحہ 2011 عالمی کپ جیتنا رہا اور یہ خوشی بھی اسی میدان میں حاصل ہوئی۔ اسی وجہ سے یہ میدان میرے لیے خاص ہے۔‘‘ سچن تندولکر نے اسٹیچو لگانے کا فیصلہ کرنے کے لیے ممبئی کرکٹ ایسو سی ایشن کے سبھی اراکین کا شکریہ بھی ادا کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined