نئی دہلی: ٹیم انڈیا کے وکٹ کیپر رشبھ پنت سڑک حادثے میں زخمی ہونے کے بعد اسپتال میں داخل ہیں۔ 25 سالہ پنت کی مرسڈیز کار دہلی-دہرادون ہائی وے پر سڑک کے ڈیوائیڈر سے ٹکرا گئی تھی۔ اس حادثے میں رشبھ پنت کے سر، کمر اور ٹانگوں میں کافی چوٹیں آئی تھیں۔ پنت کی ماں سروج پنت اور لندن سے آئیں بہن ساکشی میکس اسپتال میں ان کے ساتھ ہیں۔ اب رشبھ پنت کے حوالے سے ہیلتھ اپڈیٹ جاری کیا گیا ہے۔
Published: undefined
تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق رشبھ پنت کی حالت میں کافی بہتری آ رہی ہے اور ڈاکٹروں کی جانب سے انہیں کسی دوسرے اسپتال میں منتقل کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ حالانکہ وہ ابھی تک آئی سی یو میں ہے۔ پنت کے خاندانی دوستوں نے اسپتال میں ان سے ملاقات کے بعد یہ بات کہی۔ دریں اثنا، ایک رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی ٹیم کے کپتان روہت شرما نے بھی ان ڈاکٹروں سے بات کی ہے جو اس وقت رشبھ پنت کا علاج کر رہے ہیں۔ روہت فی الحال نیا سال منانے مالدیپ گئے ہیں۔
Published: undefined
خاندان کے ساتھ مسلسل اسپتال میں موجود امیش کمار نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا ’’فی الحال انہیں کسی دوسرے اسپتال میں منتقل کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ کل سے ان کی حالت میں کافی بہتری آئی ہے۔ جمعہ کو ہی ان کی پیشانی کی پلاسٹک سرجری کی گئی تھی۔ پہلی ڈریسنگ ہفتہ کو کی جاتی ہے۔ بی سی سی آئی کے ڈاکٹر میکس ہسپتال کے ڈاکٹروں سے مسلسل رابطے میں ہیں اور وہ فیصلہ کریں گے کہ آیا انہیں کہیں اور منتقل کرنے کی ضرورت ہے یا نہیں۔
Published: undefined
ہفتہ کو دہلی اور ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن (ڈی ڈی سی اے) کے ڈائریکٹر شیام شرما، بالی ووڈ اداکار انیل کپور اور انوپم کھیر نے بھی میکس اسپتال میں پنت سے ملاقات کی۔ اسی وقت شیام شرما نے رشبھ پنت سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے کہا ’’یہاں کے ڈاکٹر پنت کی اچھی طرح دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ بی سی سی آئی بھی ان کے ساتھ رابطے میں ہے، ان کی حالت کے بارے میں تازہ ترین معلومات لے رہا ہے۔ فی الحال انہیں یہیں رکھا جائے گا۔ رشبھ پنت کو تھوڑا سا درد ہے لیکن وہ اب بھی مسکرا رہے ہیں۔ بی سی سی آئی تمام ڈاکٹروں سے رابطے میں ہے۔‘‘
ایک سوال کے جواب میں شیام شرما نے کہا کہ پنت نے انہیں بتایا کہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب وہ ایک گڑھے کو عبور کرنے کی کوشش کر رہے تھے اور اندھیرا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز