ممبئی: گجرات رنجی ٹیم کے تجربہ کار کھلاڑی پریانک پنچال ستمبر میں ہندوستان آنے والی نیوزی لینڈ اے ٹیم کے خلاف ہندوستان اے ٹیم کی قیادت کرسکتے ہیں۔ کرک بز نے اتوار کو جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا کہ گزشتہ سال جنوبی افریقہ کے خلاف انڈیا اے کی کپتانی کرچکے پنچال کو ایک بار پھر یہ ذمہ داری دی جا سکتی ہے۔ کرک بز نے ذرائع کے حوالے سے کہا کہ اگر پنچال کسی وجہ سے سیریز میں حصہ نہیں لے پاتے ہیں تو ہنوما وہاری ٹیم کی قیادت کریں گے۔ پنچال اس وقت بنگلور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ہیں۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ نیوزی لینڈ اے ٹیم ستمبر میں ہندوستان کا دورہ کرے گی۔ یہاں وہ بنگلور میں تین چار روزہ میچ اور چنئی میں تین ون ڈے میچ کھیلے گی۔ نیوزی لینڈ- اے اس سے قبل 2017 میں ہندوستان آئی تھی۔ کرک بز نے کہا کہ رنجی ٹرافی میں اچھی کارکردگی دکھانے والے کئی کھلاڑیوں کو بھی ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہے، لیکن ٹیم کلدیپ یادو جیسے کھلاڑیوں کو بھی موقع دینا چاہے گی جو طویل عرصے سے بین الاقوامی کرکٹ کھیل رہے ہیں۔
Published: undefined
انڈیا اے کے انتخاب کا عمل ان کھلاڑیوں کو آزمانے پر مبنی ہو گا جو زخمی ہونے کی صورت میں ٹیم میں قومی کھلاڑیوں کی جگہ لے سکتے ہیں۔ اس پر روشنی ڈالتے ہوئے ذرائع نے کہا کہ اگر رویندر جڈیجہ زخمی ہو جاتے ہیں تو ٹیم میں ان کی جگہ کسے رکھا جائے گا؟
Published: undefined
تاہم، قومی سلیکٹرز نے انڈیا اے ٹیم کو منتخب کرنے پر پوری توجہ نہیں دی ہے کیونکہ ایک سلیکٹر زمبابوے میں ہیں اور دوسرے ابھی ابھی بیرون ملک سے واپس لوٹے ہیں۔ ذرائع نے اشارہ دیا ہے کہ کچھ رپورٹس کی تجویز کے برعکس شبمن گل کو کپتان بنائے جانے کے امکانات کم ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ گل فی الحال ایک کاؤنٹی کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔
Published: undefined
دورہ ہندوستان کے لیے نیوزی لینڈ کرکٹ (این زیڈ سی) نے دو کپتانوں کا اعلان کیا ہے۔ حال ہی میں این زیڈ سی کی ایک ریلیز میں کہا گیا ہے کہ "ٹام بروس (سنٹرل ڈسٹرکٹس) اور روبی او ڈونل (آکلینڈ) کو اس دورے کے لیے شریک کپتان نامزد کیا گیا ہے۔ نیوزی لینڈ اے: ٹام بروس (کپتان)، روبی او ڈونل (کپتان)، چاڈ بوویس، جو کارٹر، مارک چیپ مین، ڈین کلیور (وکٹ کیپر)، جیکب ڈفی، میٹ فشر، کیمرون فلیچر (وکٹ کیپر)، بین لیسٹر، رچن روندرا، مائیکل ریپن، شان سولیا، لوگان وین بیک اور جو واکر۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined