ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ جیتنے کے صرف پانچ ماہ بعد ہی نیوزی لینڈ دوسرے عالمی خطاب سے محض ایک قدم دور ہے۔ کپتان کین ولیمسن اس حوالے سے پرجوش ہیں، لیکن وہ اسے اپنے سر پر سوار کرنا نہیں چاہتے۔
Published: undefined
فائنل میچ کے موقع پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ولیمسن نے کہا ’’اگر ایسا ’ڈبل‘ ہوتا ہے تو یہ بہت اچھی بات ہے۔ لیکن ہمیں ان سب چیزوں سے ہٹ کر صرف کرکٹ پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ کرکٹ کی بدولت ہی ہم اس کامیابی کو حاصل کر سکتے ہیں‘‘۔
Published: undefined
ولیمسن نے تصدیق کی کہ زخمی ڈیون کونوے کی جگہ ٹم سیفرٹ لیں گے، جنہوں نے اس سے قبل ٹورنامنٹ میں صرف ایک میچ جیتا ہے۔
Published: undefined
ولیمسن نے کہا ’’ہمارے پاس تجربہ کار اور نوجوان کھلاڑیوں کا اچھا امتزاج ہے۔ ٹورنامنٹ کے اس مرحلے پر کونوے کو کھونا مایوس کن ہے، لیکن سیفرٹ نے کافی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلی ہے۔ ان کا تجربہ ہمارے کام آئے گا‘‘۔
Published: undefined
اس سے قبل آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان وارم اپ میچ کھیلا گیا جس میں زمپا نے 17 رنز کے عوض دو وکٹیں حاصل کیں۔ زمپا اس ورلڈ کپ میں شاندار فارم میں رہے ہیں۔ ولیمسن بھی زمپا کے خطرے کو سمجھتے ہیں۔ اگرچہ انہوں نے کہا کہ اس کے پاس زمپا کے لیے منصوبے ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا’’زمپا ایک ورلڈ کلاس گیند باز ہے اور دنیا کے تین ورلڈ کلاس فاسٹ بالرز ان کی مدد کرتے ہیں۔ ان کی ٹیم میں بہت سارے میچ وننگ کھلاڑی ہیں۔ لیکن ہماری توجہ صرف اپنے کھیل پر ہے، جو سب سے اہم ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز