کرکٹ

انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

گزشتہ سال گابا کے میدان پر ٹیسٹ میچ ہرا کر جب ہندوستانی ٹیم نے تاریخ رقم کی تھی، تب سراج ہی ہیرو بن کر ابھرے تھے۔ انھوں نے دوسری اننگ میں 5 وکٹ لے کر آسٹریلیا کو بیک فٹ پر لا کھڑا کیا تھا۔

محمد سراج، تصویر آئی اے این ایس
محمد سراج، تصویر آئی اے این ایس 

ٹی-20 عالمی کپ 2022 کے لیے ہندوستانی ٹیم کا اعلان ہو چکا ہے۔ عالمی کپ آسٹریلیا میں کھیلا جانے والا ہے، اس لیے تیز گیندبازوں کو اُچھال لیتی ہوئی پچوں پر بھرپور فائدہ ملنے والا ہے۔ ایسے میں ایک طرف جہاں تجربہ کار تیز گیندباز محمد سمیع کی 15 رکنی ٹیم میں شمولیت نہ ہونے پر کئی سابق کرکٹرس سوال کھڑے کر رہے ہیں، وہیں انگلینڈ میں کاؤنٹی کرکٹ کھیل رہے محمد سراج کو فراموش کرنا بھی کچھ لوگوں کو مناسب معلوم نہیں پڑ رہا۔

Published: undefined

دراصل کاؤنٹی کرکٹ میں محمد سراج اپنی گیندبازی سے بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں۔ انھوں نے واروکشائر کی طرف سے کھیلتے ہوئے تازہ میچ میں سمرسیٹ کے خلاف ایک اننگ میں پانچ وکٹ لے کر اپنی گیندبازی کا خوب لوہا منوایا۔ انھوں نے دونوں اننگز میں پاکستانی اوپنر کو وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ کرایا۔ میچ کے دوران محمد سراج پرجوش دکھائی دے رہے ہیں اور بیشتر وکٹ انھوں نے وکٹ کے پیچھے ہی لیے، یا پھر بلے باز کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا۔ یعنی ان کی اچھلتی اور سوئنگ ہوتی گیندوں سے بلے باز پریشان نظر آئے۔ اگر انھیں ٹی-20 عالمی کپ کے لیے منتخب ہندوستانی ٹیم میں شامل کیا جاتا تو ایک جارحانہ رویہ والا بہترین کھلاڑی ٹیم کو مضبوطی دیتا۔

Published: undefined

واضح رہے کہ محمد سراج نے اب تک ہندوستان کے لیے 13 ٹیسٹ میں 40 اور 10 یک روزہ میچوں میں 13 وکٹ لیے ہیں۔ ان کے نام 5 ٹی-20 میچ میں 5 وکٹ درج ہیں۔ سراج کا کیریر وراٹ کوہلی کی کپتانی میں پروان چڑھا اور انھیں کوہلی کا ’برہماستر‘ تصور کیا جاتا تھا۔ کنگ کوہلی نے سراج کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کی، اور کوہلی نے ہر مشکل وقت میں سراج کو بالنگ تھمائی اور انھوں نے بھروسہ کو قائم بھی رکھا۔ کوہلی کی کپتانی میں سراج نے 8 بین الاقوامی میچ کھیلے جس میں 23 وکٹ لیے۔

Published: undefined

یہاں غور کرنے والی بات یہ بھی ہے کہ گزشتہ سال آسٹریلیا واقع گابا کے میدان پر ٹیسٹ میچ ہرا کر جب ہندوستانی ٹیم نے تاریخ رقم کی تھی، تب سراج ہی ہیرو بن کر ابھرے تھے۔ انھوں نے دوسری اننگ میں 5 وکٹ لے کر آسٹریلیا کو بیک فٹ پر لا کھڑا کیا تھا۔ محمد سراج نے آسٹریلیا کے خلاف کوئی ٹی-20 میچ تو نہیں کھیلا، لیکن اسی کی زمین پر 3 ٹیسٹ میچ ضرور کھیلے جن میں 13 وکٹ اپنے نام کیے۔ ایسے میں اگر محمد سراج بھی ٹیم کے ساتھ ہوتے تو وہ تروپ کا اکّا ثابت ہو سکتے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined