بنگلورو: افغانستان کے خلاف تقریباً ہارے ہوئے میچ میں آسٹریلوی آل راؤنڈر گلین میکسویل نمبر 6 پر آئے اور انہوں نے ایک یادگار اننگز کھیل کر اپنی جیت کو تاریخی فتح سے ہم کنار کیا۔ افغانستان کی جانب سے دیئے گئے 292 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے میکسویل نے اکیلے ہی 201 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی اور اپنی ٹیم کو نہ صرف میچ جتوایا بلکہ اسے سیمی فائنل تک بھی پہنچایا۔ گلین میکسویل کی اس ڈبل سنچری سے نہ صرف آسٹریلیا بلکہ پاکستان کو بھی فائدہ پہنچا ہے۔
Published: undefined
اگر افغانستان کی ٹیم آسٹریلیا کو شکست دے دیتی تو پاکستان کے لیے سیمی فائنل میں پہنچنا بہت مشکل ہو جاتا۔ گلین میکسویل کی طوفانی اور تاریخی اننگز نے پاکستان کے لیے سیمی فائنل کی راہ آسان کر دی ہے۔ اب پاکستانی ٹیم کو امید ہے کہ نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے درمیان میچ کے دوران بنگلورو میں بارش ہو جائے!
Published: undefined
دراصل افغانستان کو شکست دینے کے بعد آسٹریلیا نے سیمی فائنل میں اپنی جگہ پکی کر لی ہے۔ اب سیمی فائنل کے لیے صرف ایک جگہ خالی ہے اور اس کے لیے تین دعویدار ہیں نیوزی لینڈ، پاکستان اور افغانستان۔ ان تینوں ٹیموں کے پاس سیمی فائنل تک رسائی کا موقع ہے اور تینوں ٹیموں کے 8 پوائنٹس ہیں اور سبھی کا ایک ایک میچ باقی ہے۔
Published: undefined
پاکستان کو اب افغانستان سے زیادہ خوف نہیں ہے کیونکہ آسٹریلیا سے ہارنے کے بعد ان کا نیٹ رن ریٹ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مقابلے بہت کم ہو گیا ہے۔ ایسے میں دیگر دو ٹیموں سے آگے نکلنے کے لیے انہیں اگلے میچ میں بڑی جیت حاصل کرنا ہوگی۔ پاکستان کے لیے اگلا مسئلہ نیوزی لینڈ کا ہے جس کا آخری میچ سری لنکا کے خلاف بنگلورو میں کھیلا جائے گا اور اس میچ کے روز بنگلورو میں بارش کا امکان ہے۔
Published: undefined
بنگلورو کے میدان پر اگر بارش ہوتی ہے اور نیوزی لینڈ بمقابلہ سری لنکا میچ منسوخ ہوتا ہے تو دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ ملے گا جس کے بعد نیوزی لینڈ کی ٹیم زیادہ سے زیادہ صرف 9 پوائنٹس حاصل کر سکے گی۔ اس کے بعد اگر پاکستان انگلینڈ کو شکست دیتا ہے تو اس کے 10 پوائنٹس ہو جائیں گے اور وہ سیمی فائنل میں پہنچ جائے گا۔ اگر بارش نہیں ہوتی اور میچ مکمل ہو جاتا ہے تو پاکستان کی خواہش ہوگی کہ سری لنکا نیوزی لینڈ کو شکست دے دے لیکن ٹورنامنٹ میں دونوں ٹیموں کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے ایسا ممکن نظر نہیں آتا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز