نئی دہلی: کورونا وائرس کی وجہ سے ہندوستان میں 21 دنوں کے لاک ڈاؤن اور کرکٹ کی تمام سرگرمیاں ٹھپ ہونے کے درمیان ہندوستانی ٹیم کے کوچ روی شاستری کا خیال ہے کہ اس وقفے سے ٹیم کے کھلاڑیوں کو ضروری آرام ملے گا۔
Published: undefined
کورونا کے اثرات کھیل کی دنیا پر بھی کافی مرتب ہوئے ہیں اور ایسے میں دنیا بھر کے ٹورنامنٹ ملتوی کیے گئے ہیں یا منسوخ کیے جا چکے ہیں۔ حکومت ہند نے کورونا کے خطرے کو دیکھتے ہوئے 21 دن کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے اور ایسے میں تمام کھلاڑی اپنے گھر پر آرام کر رہے ہیں۔ کوچ روی شاستری کا خیال ہے کہ اس دوران ملے وقفے سے کھلاڑیوں کو آرام ملے گا۔
Published: undefined
روی شاستری نے اسکائی اسپورٹس پوڈکاسٹ کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ میرے خیال سے وقفہ برا نہیں ہے کیونکہ ٹیم نے حال ہی میں نیوزی لینڈ کا طویل دورہ کیا تھا اور ایسے میں ٹیم کو جسمانی فٹنس اور چوٹ سے ابھرنے کے لئے آرام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم نے گزشتہ 10 ماہ میں کافی کرکٹ کھیلا ہے، میں اور دیگر مددگار عملہ گزشتہ سال 23 مئی کو عالمی کپ کے لئے انگلینڈ دورہ کرنے نکلے تھے جس کے بعد ہم صرف 10 سے 11 دن کے لئے گھر گئے ہیں۔
Published: undefined
کوچ نے کہا کہ ٹیم میں ایسے کئی کھلاڑی ہیں جو ہر فارمیٹ میں کھیلتے ہیں۔ ایسے میں آپ سوچ سکتے ہیں کہ ان پر کتنا دباؤ ہوگا۔ ان کھلاڑیوں کے ٹی -20 ٹیسٹ میچ میں کھیلنا اور سفر کرنا آسان نہیں ہے۔ انگلینڈ کے بعد ہم ویسٹ انڈیز گئے، پھر جنوبی افریقہ کے ساتھ ہندوستان میں سیریز کھیلی۔ اس کے فوراً بعد نیوزی لینڈ کے دورے پر گئے۔ یہ کافی مشکل تھا لہذا کھلاڑیوں کے لئے آرام ضروری ہے۔
Published: undefined
شاستری نے کہا کہ جب جنوبی افریقہ اور ہندوستان کے درمیان تین میچوں کی ون ڈے سیریز ملتوی کی گئی تھی اس وقت سے ہی ٹیم انڈیا کو احساس ہو گیا تھا اور اس کے بعد سے کھلاڑیوں نے سماجی فاصلے بنا لئے تھے۔ سیریز کا پہلا میچ دھرم شالہ میں بارش کی وجہ سے منسوخ رہا تھا جبکہ لکھنؤ اور کولکاتا کے باقی دو میچ ملتوی کر دیئے گئے تھے۔ یہ سیریز بعد میں از سر نو طریقے سے کھیلی جائے گی۔
Published: undefined
انهوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن ہمارے لئے حیران کن تھا لیکن ایمانداری سے کہوں تو جنوبی افریقہ سیریز کے دوران جب ہم سڑکوں پر نکلتے تھے تو ہمیں ایسے فیصلے کا اندیشہ تھا۔ ہمیں لگا تھا کہ ایسا کچھ ہونے جا رہا ہے کیونکہ وائرس مسلسل پھیل رہا ہے اور جب دوسرا ون ڈے ملتوی کیا گیا تو ہمیں لگا تھا کہ لاک ڈاؤن کیا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
کوچ نے کہا کہ میرے خیال سے کھلاڑیوں کو نیوزی لینڈ میں رہنے کے دوران ہی اس کا احساس ہو گیا تھا۔ ہمیں اس وقت اس کا خیال آيا جب پروازیں سنگاپور کی جانب سے آ جا رہی تھیں۔ ہم لوگ صحیح وقت پر ہندوستان پہنچے۔ جب ٹیم نیوزی لینڈ کے دورے پر تھی اس وقت وہاں کورونا کے دو کیس سامنے آئے تھے جو اب بڑھ کر 800 تک پہنچ گئے ہیں۔ جس دن ہم لوگ ہندوستان آئے اسی دن سے ہوائی اڈے پر اسکریننگ شروع کی گئی تھی۔
Published: undefined
شاستری مانتے ہیں کہ ایسے مشکل دور میں کھلاڑی بیداری پھیلا کر معاشرے کے تئیں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک کھلاڑی ہونے کے ناطے آپ پر کافی ذمہ داری ہوتی ہے۔ لوگوں تک صاف پیغام جا رہا ہے کہ زندگی کرکٹ سے پہلے ہے۔
Published: undefined
کوچ نے کہا کہ میرے خیال سے سب سے ضروری چیز ہے سیکورٹی بلکہ دوسروں کی حفاظت بھی اتنی ہی ضروری ہے اور دوسروں کی حفاظت بیداری پھیلا کر کی جا سکتی ہے۔ وراٹ نے لوگوں میں بیداری پھیلائی ہے اور بہت سے دوسرے کھلاڑیوں نے بھی ایسا کیا ہے۔ یہ ضروری ہے اور تمام کھلاڑی صرف کافی تحمل رکھے ہوئے ہیں۔ انہیں پتہ ہے کہ یہ کتنا سنگین معاملہ ہے اور اس کی وجہ سے کرکٹ کچھ دنوں سے ٹھپ پڑا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز