یک روزہ کرکٹ میچوں کا عالمی کپ ہندوستان میں اکتوبر ماہ سے شروع ہوگا۔ لیکن اس ٹورنامنٹ میں پاکستان کے کھیلنے کو لے کر ابھی تک تذبذب والی حالت دیکھنے کو مل رہی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) چیف نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ حکومت سے اجازت ملنے پر ہی پی سی بی اپنے کھلاڑیوں کو ہندوستان بھیجے گا۔ کئی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یک روزہ عالمی کپ میں ہندوستان اور پاکستان کا میچ احمد آباد کے میدان میں ہو سکتا ہے۔ حالانکہ پی سی بی نے اس میدان میں کھیلنے پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ اس معاملے میں پاکستان کے سابق کرکٹر شاہد آفریدی نے اپنے ہی کرکٹ بورڈ کو پھٹکار لگائی ہے۔
Published: undefined
شاہد آفریدی نے ایک پاکستانی نیوز چینل پر کہا کہ ’’وہ احمد آباد کی پچوں پر کھیلنے سے کیوں منع کر رہے ہیں؟ کیا یہ آگ اگلتی ہے یا وہاں بھوت پریت آتے ہیں؟ جاؤ اور کھیلو، کھیلو اور جیتو۔ اگر یہ قیاس آرائی پر مبنی چیلنجز ہیں تو ان سے نمٹنے کا واحد طریقہ ایک بڑی جیت ہے۔‘‘ آفریدی کا ماننا ہے کہ پی سی بی کو اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے اور اس میدان پر کھیلنے سے منع کرنے کی جگہ ہندوستان کو ان کی سرزمیں پر شکست دے کر میدان پر جواب دینا چاہیے۔
Published: undefined
سابق آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے اپنی رائے ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’دن کے آخر میں جو معنی رکھتا ہے وہ پاکستانی ٹیم کی جیت ہے۔ سب کچھ اسی میں پوشیدہ ہے۔ اس بات کو مثبت انداز سے لینا چاہیے۔ اگر وہ (ہندوستان) وہاں بہتر ہیں، تو آپ کو جانا چاہیے۔ کھچا کھچ بھرے ہندوستانی ناظرین کے سامنے جیت حاصل کرنی چاہیے اور انھیں دکھانا چاہیے کہ آپ کے اندر کتنی صلاحیت ہے۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل ہندوستان نے ایشیا کپ پاکستان میں کھیلنے سے انکار کر دیا تھا۔ بی سی سی آئی کے اس اعلان کے بعد پی سی بی نے بھی کہا تھا کہ اگر ایسا ہوا تو وہ بھی عالمی کپ کھیلنے ہندوستان نہیں جائے گا۔ لیکن اب یہ مسئلہ حل ہو گیا ہے، کیونکہ ایشین کرکٹ کونسل نے ایشیا کپ کے لیے پاکستان کا ہائبرڈ ماڈل منظور کر لیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی تجویز کے مطابق ایشیا کپ 2023 پاکستان اور سری لنکا میں مشترکہ طور پر کھیلا جائے گا۔ ایشین کرکٹ کونسل نے اپنے نوٹیفکیشن میں بتایا کہ ایشیا کپ میں پاکستان 4 میچوں کی میزبانی کرے گا، جبکہ باقی کے 9 میچ سری لنکا میں ہوں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز