آج ایک بار پھر آئی پی ایل میں دلچسپ میچ دیکھنے کو ملا جہاں شاہ رخ خان کی ٹیم کولکاتا ہاری ہوئی بازی جیت کر ’بازیگر‘ بن گئی۔ کولکاتا نے 171 رن بنائے تھے، لیکن حیدر آباد 20 اوور میں 166 رن ہی بنا سکی۔ ایک وقت حیدر آباد کو جیت کے لیے 5 اوور میں 38 رن کی ضرورت تھی اور ہاتھ میں 5 وکٹ تھے۔ پھر جیسے ہی کپتان ایڈن مارکرم آؤٹ ہوئے، کولکاتا کے گیندبازوں نے زبردست واپسی کی اور ٹیم کو 5 رنوں سے جیت دلا دی۔
Published: undefined
آج کولکاتا کے کپتان نتیش رانا نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ لیکن کچھ شروعاتی جھٹکوں نے ٹیم کو مشکل میں ڈال دیا۔ رحمن اللہ گرباز بغیر کوئی رن بنائے ہوئے آؤٹ ہو گئے، اور پھر ونکٹیش ایر بھی 4 گیندوں پر محض 7 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ سلامی بلے باز جیسن رائے بھی کچھ خاص کمال نہیں دکھا پائے اور 19 گیندوں پر 20 رن بنا کر کارتک تیاگی کا شکار بنے۔ یہ وہ وقت تھا جب کولکاتا کے 4.4 اوور میں 3 وکٹ پر 35 رن بنے تھے۔
Published: undefined
یہاں سے کپتان نتیش رانا اور رنکو سنگھ نے 61 رنوں کی اہم شراکت داری کی۔ نتیش 31 گیندوں پر 42 رن بنا کر آؤٹ ہوئے، اور پھر آندرے رسل 15 گیندوں پر 24 رن کی ایک چھوٹی لیکن اہم اننگ کھیل کر پویلین لوٹ گئے۔ سنیل نرائن (1 رن) اور شاردل ٹھاکر (8 رن) بھی سستے میں آؤٹ ہو گئے، لیکن رنکو سنگھ بدقسمت رہے جو نصف سنچری سے محروم رہ گئے۔ وہ 35 گیندوں پر 46 رن بنا کر نٹراجن کا شکار بنے۔ ان کا بہت مشکل کیچ عبدالصمد نے پکڑا۔ انوکول رائے نے آخر میں 7 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 13 رن بنا کر ٹیم کو کچھ مضبوطی ضرور دی۔ کافی مشقتوں کے بعد کولکاتا کی ٹیم 20 اوور میں 9 وکٹ کے نقصان پر 171 رن بنانے میں کامیاب ہوئی۔
Published: undefined
حیدر آباد کی طرف سے سبھی گیندبازوں نے وکٹ حاصل کیے اور صرف کارتک تیاگی ایسے گیندباز رہے جن کی بلے بازوں نے خوب پٹائی کی۔ انھوں نے 2 اوور میں 30 رن دیے اور ایک وکٹ حاصل کیا۔ 2-2 وکٹ مارکو جانسن (3 اوور میں 24 رن) اور ٹی نٹراجن (4 اوور میں 30 رن) کو ملے۔ بھونیشور کمار نے 4 اوور میں 33 رن دے کر ایک وکٹ، ایڈن مارکرم نے 3 اوور میں 24 رن دے کر ایک وکٹ اور مینک مارکنڈے نے 4 اوور میں 29 رن دے کر ایک وکٹ حاصل کیے۔
Published: undefined
172 رن کے ہدف کا پیچھا کرنے اتری حیدر آباد کی ٹیم کو بھی اچھی شروعات نہیں ملی۔ سلامی بلے باز مینک اگروال 18 رن اور ابھشیک شرما 9 رن بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ راہل ترپاٹھی نے تیز طرار 20 رن (9 گیندوں پر) ضرور بنائے، لیکن آندرے رسل کا شکار بن گئے۔ ہیری بروک (صفر) نے ایک بار پھر اپنی ٹیم کو مایوس کیا، لیکن ہینرک کلاسین نے 20 گیندوں پر تیز طرار 36 رن بنا کر ٹیم کو مضبوط حالت میں لا دیا، لیکن وہ پندرہویں اوور کی پہلی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔ اس وقت ٹیم کا اسکور 124 رن تھا۔ حیدر آباد کو شدید جھٹکا اس وقت لگا جب ایک سرے پر سنبھل کر کھیل رہے کپتان ایڈن مارکرم 40 گیندوں پر 41 رن بنا کر ویبھو اروڑہ کا شکار بن گئے۔ یہاں پر عبدالصمد نے مورچہ سنبھالا، لیکن جب ٹیم کو 4 گیندوں پر 7 رن بنانے تھے تو وہ باؤنڈری لائن پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ آخری گیند پر جب 6 رن بنانے تھے تو بھونیشور کمار ایک بھی رن نہیں بنا سکے۔ اس طرح حیدر آباد 20 اوور میں 8 وکٹ کے نقصان پر 166 رن ہی بنا سکی اور اسے 5 رنوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
Published: undefined
گیندبازی کی بات کی جائے تو ورون چکرورتی کی تعریف کی جائے گی جنھوں نے نہ صرف آخری اوور میں محض 3 رن دیے، بلکہ 4 اوور میں کفایتی 20 رن دے کر عبدالصمد کا اہم وکٹ بھی حاصل کیا۔ ان کے علاوہ شاردل ٹھاکر نے 3 اوور میں 23 رن دے کر 2 وکٹ، ویبھو اروڑہ نے 3 اوور میں 32 رن دے کر 2 وکٹ، ہرشت رانا نے 4 اوور میں 27 رن دے کر ایک وکٹ، آندرے رسل نے 1 اوور میں 15 رن دے کر ایک وکٹ، اور انوکول رائے نے 3 اوور میں 26 رن دے کر ایک وکٹ حاصل کیے۔ سنیل نرائن کو ایک بھی وکٹ نہیں ملا جنھوں نے 2 اوور میں 16 رن دیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined