حالیہ سب سے سست ہندوستانی ٹیسٹ مپچوں میں سے ایک کانپور کے گرین پارک پر مخالف ٹیم کے خلاف بے حد اچھے سمجھے جانے والے دو عظیم اسپنر روی چندرن اشون اور رویندر جڈیجہ اپنی تمام تکنیک اورویریئیشن کااستعمال کر رہے تھے تاکہ ان کی ٹیم کو وہ آخری وکٹ مل جائے۔ دوسری جانب اپناڈیبیو میچ کھیل رہاایک کھلاڑی اورایک نمبر11 کا بلے باز جومیچ ڈرا کروانے کی کوشش کررہے تھے اورساتھ میں امپائروں کے ہاتھ میں لائٹ میٹرتھا، جو دن کے آخری لمحات میں ہراوور کے بعد اس مشین کا استعمال کرکے یہ دیکھ رہے تھے کہ پچ پر روشنی پوری ہے یانہیں۔
Published: undefined
یہ تمام چیزیں ایک ڈرامائی آخری سیشن کو اس موڑ تک لے گئے، جہاں ’سنسنی خیز‘ لفظ بھی ایک لمحہ کے لئے شکست کھاجائے۔ عالمی نمبرایک اوردو ٹیموں کے درمیان ایک سنسنی خیز ٹیسٹ میچ مقررہ وقت سے 12 منٹ پہلے خراب لائٹ کے باعث ختم ہوا، جس میں ہندوستان فتح سے ایک وکٹ دوررہ گیا۔
Published: undefined
اگرچہ خراب روشنی نے میچ میں خلل ڈالا، لیکن اس میچ کوڈرا کرانے کے لئے کیوی بلے بازوں نے غضب کی ثابت قدمی کامظاہرہ کیا اورآخری وکٹ کے لئے رچن روندراور اعجاز پٹیل نے ایک مشکل حالات میں 51 گیندوں کا سامنا کیا اورمیچ کے آخری لمحات تک اپنے وکٹ کو بچائے رکھا۔ رچن نے اپنے 18 رنوں کے لئے 91 گیندیں کھیلیں جبکہ اعجاز نے دو رن کے لئے 23 گیندوں کا سامنا کیا۔ لیکن اپناوکٹ نہیں گنوایا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined