ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ آج سے حیدر آباد کے اُپل واقع راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں شروع ہو گیا۔ پہلے ہی دن ہندوستان کے اسپن گیندبازوں نے انگلش ٹیم کے ’بیز بال‘ کی ہوا نکال کر رکھ دی۔ پوری ٹیم 64.3 اوورس میں 246 رن بنا کر آؤٹ ہو گئی اور صرف ایک کھلاڑی نصف سنچری اسکور بنا سکا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ’بیز بال‘ کی خوراک ہندوستانی بلے بازوں نے ہی انگلش ٹیم کو کھلا دی۔ پہلے دن کا کھیل ختم ہونے تک ہندوستان نے 23 اوورس میں ہی ایک وکٹ کے نقصان پر 119 رن بنا لیے ہیں۔ یعنی ہندوستان اب انگلینڈ سے محض 127 رن پیچھے ہے۔
Published: undefined
آج ٹاس انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے جیتا تھا اور امید کے مطابق انھوں نے پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ سلامی بلے باز جیک کراؤلی اور بین ڈکیٹ نے تیزی سے رن بنانا شروع بھی کیا، لیکن ایک بار جب اسپن گیندبازوں کے ہاتھوں میں گیند آئی تو پھر نہ صرف رن بنانا مشکل ہو گیا بلکہ وکٹ گرنے کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا۔ بارہویں اوور میں بین ڈکیٹ (39 گیندوں میں 35 رن) کی شکل میں جب پہلا وکٹ گرا تو انگلینڈ کا اسکور 55 رن تھا۔ پھر 58 رن پر دوسرا وکٹ (اولی پوپ 11 گیندوں پر 1 رن) اور 60 رن پر تیسرا وکٹ (کراؤلی 40 گیندوں پر 20 رن) گر گیا۔ ٹیم مشکل میں تھی تو جو روٹ (60 گیندوں میں 29 رن) اور جانی بیرسٹو (58 گیندوں میں 37 رن) نے اچھی بلے بازی کا مظاہرہ کیا۔ ٹیم جب بڑے اسکور کی طرف بڑھ رہی تھی تبھی بیرسٹو 121 رن کے مجموعی اسکور پر اور روٹ 125 رن کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔
Published: undefined
یہاں سے ٹیم کو سنبھالنے اور رن بنانے کا پورا دار و مدار کپتان بین اسٹوکس کے کندھے پر آ گیا۔ انھوں نے شروع کی 50 گیندوں پر 17 رن بنائے، لیکن پھر اس کے بعد طوفانی انداز میں کھیلنا شروع کر دیا۔ وجہ یہ تھی کہ دوسرے سرے پر لگاتار وکٹ گر رہے تھے۔ بین فوکس 4 رن، ریحان احمد 13 رن، ٹام ہارٹلی 23 رن اور مارک ووڈ 11 رن بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ بین اسٹوکس آخری وکٹ کی شکل میں 88 گیندوں پر 70 رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ ان کی کوششوں کے سبب انگلش ٹیم 246 رن تک پہنچنے میں کامیاب ہو سکی۔
Published: undefined
ہندوستانی گیندبازی کی بات کریں تو اسپنروں کا ہی جلوہ رہا۔ روی چندرن اشون (21 اوورس میں 68 رن) اور رویندر جڈیجہ (18 اوورس میں 88 رن) نے 3-3 وکٹ حاصل کیے، جبکہ اکشر پٹیل (13 اوورس میں 33 رن) نے 2 وکٹ لینے میں کامیابی حاصل کی۔ 2 وکٹ جسپریت بمراہ (8.3 اوورس میں 28 رن) کو ملے جنھوں نے آخر کے لمحات میں ریحان احمد اور بین اسٹوکس کو پویلین بھیجا۔ محمد سراج کو زیادہ گیندبازی کرنے کا موقع نہیں ملا۔ انھوں نے 4 اوورس میں 28 رن دیے اور کوئی وکٹ بھی حاصل نہیں کر سکے۔
Published: undefined
جب ہندوستان کی بلے بازی شروع ہوئی تو یشسوی جیسوال اور روہت شرما نے ’بیز بال‘ یعنی طوفانی بلے بازی والا انداز اختیار کر لیا۔ جس کی کوشش میں انگلش بلے باز ناکام رہے، ہندوستانی سلامی بلے بازوں نے وہ کر دکھایا۔ شروعاتی 10 اوورس میں ہی 68 رن بن گئے اور کوئی وکٹ بھی نہیں گرا تھا۔ ہندوستان کا پہلا وکٹ کپتان روہت شرما کی شکل میں تیرہویں اوور کی دوسری گیند پر گرا جب وہ جیک لیچ کی گیند پر آگے بڑھ کر ایک بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں بین اسٹوکس کو کیچ تھما بیٹھے۔ انھوں نے 27 گیندوں پر 24 رن بنائے۔ اس وقت ہندوستانی ٹیم کا اسکور 80 رن تھا۔ اس کے بعد میدان میں آنے والے بلے باز شبھمن گل نے بھلے ہی سنبھل کر کھیلا، لیکن یشسوی جیسوال نے جارحانہ رخ اختیار کیے رکھا۔ پہلے دن کا میچ جب ختم ہوا تو ہندوستان کا اسکور 23 اوورس میں ایک وکٹ کے نقصان پر 119 رن تھا۔ یشسوی جیسوال 70 گیندوں پر 3 چھکوں و 9 چوکوں کی مدد سے 76 رن بنا کر اور شبھمن گل 43 گیندوں میں ایک چوکے کی مدد سے 14 رن بنا کر کھیل رہے تھے۔
Published: undefined
انگلینڈ کی طرف سے صرف ایک ہی گیندباز ایسا رہا جس نے ہندوستانی بلے بازوں کو کچھ حد تک پریشان کیا۔ وہ گیندباز ہیں جیک لیچ۔ انھوں نے نہ صرف روہت شرما کا وکٹ لیا بلکہ 9 اوورس میں 2 میڈن اوور کے ساتھ محض 24 رن ہی دیے۔ باقی کسی بھی گیندباز نے میڈن اوور نہیں ڈالا۔ مارک ووڈ نے 2 اوورس میں 9 رن، ٹام ہارٹلی نے 9 اوورس میں 63 رن اور ریحان احمد نے 3 اوورس میں 22 رن دیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز