کابل: افغانستان کے تیز گیند باز آفتاب عالم کو انگلیڈ میں چل رہے آئی سی سی عالمی کپ کے دوران ضابطہ اخلاق کے اصول کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں ایک سال کے لئے گھریلو اور بین الاقوامی کرکٹ سے معطل کردیا گیا ہے۔
Published: undefined
افغانستان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) نے اس مدت کے دوران آفتاب کے قومی معاہدہ کو بھی ختم کردیا ہے۔ افغان بورڈ کی تادیبی کمیٹی نے اس معاملہ کی جانچ کے بعد آفتاب پر اصول کی خلاف ورزی کی تصدیق کی ہے۔ گزشتہ ہفتہ کابل میں ہوئی سالانہ عام میٹنگ میں آفتاب کو ایک برس کے لئے معطل کئے جانے کا فیصلہ کیا گیا۔
Published: undefined
بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے 27 جون کوعالمی کپ کے دوران مخصوص حالات میں آفتاب کو افغانستان کی عالمی کپ ٹیم سے ہٹا لیا تھا۔ بتایا جارہا ہے کہ ساوتھمپٹن میں ایک خاتون مہمان کے ساتھ آفتاب نے سنگین غلط سلوک کیا تھا۔
Published: undefined
آفتاب نے افغانستان کے لئے 22جون کو اپنا آخری میچ ساوتھمپٹن میں ہندستان کے خلاف کھیلا تھا جس میں ٹیم کو 11رن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اسی دوران خاتون مہمان کے ساتھ آفتاب نے قابل اعتراض سلوک کیا تھا۔ اس کے بعد ٹیم کے چیف کوچ فل سائمنڈ نے آفتاب کو آئی سی سی کی 23جون کو انسداد بدعنوانی یونٹ کی میٹنگ میں پیش ہونے کے لئے فوری اثرات سے عارضی طورپر د میچوں کے لئے معطل کردیا تھا۔ بعد میں پتہ چلا تھا کہ افغان کرکٹراس دودران اپنے کسی رشتہ دار کے گھر گئے ہوئے تھے اور بعد میں ہوٹل پہنچے۔
Published: undefined
26 سالہ تیز گیند باز چھ جون کو ہندستان اور پاکستان کے اولڈ ٹریفرڈ میں ہوئے میچ کے دوران بھی پریشانی میں آگئے تھے۔ وہ اس میچ میں بغیر بتائے آگئے تھے اور اپنے اور اپنے دوست کے لئے وی آئی پی داخلہ کی مانگ کررہے تھے۔ انہوں نے کھلاڑیوں کے منظوری خط کا بھی استعمال کیا اور بغیر اطلاع کے ایک وی آئی پی کے طورپر پہنچ گئے اور وہاں سے جانے سے انکار کردیا۔ سیکورٹی گارڈوں کی وارننگ کے بعد ان کے دوست کو وہاں سے جانا پڑا لیکن آفتاب وہیں رکے رہے۔ بعد میں انہیں و ہاں سے ہٹا دیا گیا۔ آفتاب کو عالمی کپ کے دودران افغانستان کے آٹھ میں سے تین میچوں میں کھلایا گیا تھا جن میں انہوں نے چار وکٹ لئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز