لندن: انگلینڈ کی ٹیم فروری میں ہندوستان کے دورے پر آنے والی ہے اور 5 فروری سے دونوں ٹیموں کے مابین پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا جائے گا۔ اس دوران انگلینڈ کے سابق آف اسپنر گریم سوان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہندوستان کو اب اس کے گھر میں شکست دینا ایشیز جیتنے سے کہیں زیادہ مشکل ہے۔
Published: undefined
سوان نے کہا کہ اب انگلینڈ کی ٹیم کی کارکردگی کا فیصلہ ایشیز سے نہیں کیا جاسکتا۔ انگلینڈ کو اب ایشیز سے ہٹ کر سوچنا چاہئے کیونکہ آسٹریلیا اب دنیا کی بہترین ٹیم نہیں ہے۔ ہندوستان نے حال ہی میں آسٹریلیا کو اسی کے گھر میں چار میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں 1-2 سے شکست دے کر آسٹریلیا میں مسلسل دوسری مرتبہ ٹسٹ سیریز جیتی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کے حالیہ کارکردگی کے مدنظر اسے اس کے گھر میں ہرانا ایک بڑی کامیابی ہوگی۔ ہندوستان کے اسپن حملے کا سامنا کرنے کے لئے انگلینڈ کو صحیح حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
گریم سوان نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ اگر آپ دنیا کی بہترین ٹیم بننا چاہتے ہیں، تو بن کر دکھائیں، صرف آسٹریلیا کو شکست دینے کی کوشش نہ کریں۔ ہمیں ایشز سیریز کے بارے میں سوچنا چھوڑنا ہوگا جو انگلینڈ کی ایک ذہنیت ہے۔ اب آسٹریلیا دنیا کی بہترین ٹیم نہیں ہے۔ اس کے لئے، آسٹریلیا نے بھی بہت محنت کی اور مستقل کوشش کرتی رہی۔ میرے خیال میں ٹیم انڈیا کو ہندوستان میں شکست دینا ایک بڑی بات ہے۔ ہندوستانی ٹیم گزشتہ آٹھ سال سے اپنے ملک میں انگلینڈ سے نہیں ہاری ہے۔ ہم نے انھیں 2012 میں شکست دی تھی۔ ہم ہندوستان کوتب تک شکست نہیں دے پائیں گے جب تک اسپنر وکٹیں حاصل نہیں کریں گے۔
Published: undefined
سوان نے 2012 میں ہندوستان کے خلاف 1-2 سے جیتنے والی ٹیسٹ سیریز کے بارے میں کہا کہ اس وقت ہمارے پاس کیون پیٹرسن جیسا بہترین بلے باز تھا۔ وہ بہت زیادہ جارح تھے۔ تب سے ہم نے اب تک ہندوستان کو نہیں ہرایا ہے۔ ہم نے یہ نہیں سیکھا کہ پیٹرسن نے اس دورے پر کیسی بلے بازی کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined