ساوتھمپٹن: ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ ہارنے کے بعد قائم مقام کپتان بین اسٹوکس نے کہا کہ انہیں انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر بہت اچھا لگا، لیکن کھلاڑیوں کو مداحوں کے بیچ کھیلنے کی عادت ہے اور ان کے بغیر کھیلنے میں ہمیں نقصان ہوا۔ اسٹوکس نے باقاعدہ کپتان جو روٹ کی جگہ میچ کی کپتانی سنبھالی اور اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اتوار کو میچ کے بعد اسٹوکس نے کہا کہ دونوں ٹیموں کو تیاری کے لئے پورا وقت ملا ہے۔ ہم تین چار ہفتے قبل پریکٹس کیمپ میں پہنچے تھے اور ویسٹ انڈیز کی ٹیم مانچسٹر میں تھی۔ یہ ایک بہت ہی سخت میچ تھا اور پانچویں دن میچ اور زیادہ دلچسپ ہوگیا۔
Published: undefined
اسٹوکس نے حریف ٹیم کو دیئے گئے 200 رنز کے ہدف کے بارے میں کہا کہ آپ کو اعتماد ہونا چاہیے کیونکہ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ نے زیادہ اسکور نہیں کیا ہے تو آپ پہلے ہی ہارنا شروع کردیں گے۔ اگرچہ ہمیں پہلی اننگز میں زیادہ رن بنانا چاہیے تھے۔ ہم نے دوسری اننگز میں عمدہ بلے بازی کی لیکن وہ اچھی طرح سے نہیں کھیل پائے۔ کپتان کا کہنا تھا کہ ٹاس جیتنے کے بعد پہلے بیٹنگ کا فیصلہ صحیح تھا لیکن ہمیں بورڈ پر مزید رنز لگانے چاہیے تھے۔ ہمیں کم سے کم 400 یا 500 رنز بنانا چاہیے تھے تاکہ مقابلہ ہمارے حق میں ہو۔ ہم موقع کو اتنے اچھے انداز میں نہیں بھناسکے لیکن بلے بازوں کے لئے سیکھنے کا یہ ایک اچھا موقع تھا۔
Published: undefined
جیسا کہ توقع کی جا رہی ہے، شائقین نے سوال کرنا شروع کیا کہ کیا اسٹیوارٹ براڈ کو پلیئنگ الیون سے باہر کرنے کا فیصلہ انگلینڈ کے لئے مہلک ثابت ہوا۔ اگر براڈ ٹیم میں ہوتا تو آخری دن معاملات مختلف ہوسکتے تھے۔ میچ کے بعد کی پریزنٹیشن تقریب میں جبفرا آرچر سے اسٹورٹ براڈ کے لئے ترجیح کے بارے میں پوچھا گیا تو انگلینڈ ٹیم کے کپتان بین اسٹوکس نے کہا کہ براڈ کو ڈراپ کرنے کے فیصلے پر انہیں افسوس نہیں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined