لاہور: پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی سے موازنہ غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مہارت اور صلاحیت کے اعتبار سے بابر آعظم کو ابھی ایک لمبا سفر طے کرنا ہے۔
Published: 18 May 2020, 8:11 PM IST
ایک کرکٹ ویب سائٹ کے مطابق پاکستان کے 42 سالہ سابق کپتان یونس خان نے کہا کہ وراٹ کوہلی کو انٹر نیشنل کرکٹ کھیلتے ہوئے 12 سال ہو چکے ہیں، اس دوران وہ 70 انٹر نیشنل سنچریاں بھی اسکور کرچکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وراٹ کوہلی نے صرف 30 سال کی عمر میں ہر کنڈیشنز کا سامنا کیا جس میں ان کی بہت زیادہ محنت شامل ہے تاہم بابر اعظم کا ابھی سے وراٹ کوہلی سے موازنہ نہیں کیا جانا چاہیے۔
Published: 18 May 2020, 8:11 PM IST
دونوں کا اس وقت موزانہ کیا جائے جب بابر اعظم بھی اتنے ہی عرصے تک کرکٹ کھیلیں اور اسی عمر میں ہوں جس میں وراٹ کوہلی ابھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کو انٹرنیشنل کرکٹ میں قدم رکھے ہوئے صرف 5 سال ہوئے ہیں اور ان کا کیریئر تعمیر کے مراحلے میں ہے۔ ٹیسٹ اور ون ڈے میں ان کی اوسط قابل رشک ہے، وہ 16 سنچریاں اسکور کر چکے ہیں تاہم اس مقام پر نہیں پہنچے جس پر وراٹ کوہلی موجود ہیں۔
Published: 18 May 2020, 8:11 PM IST
5سالہ کیریئر میں بابر اعظم میں وہ تمام خوبیاں موجود ہیں جن کی جھلک وراٹ کوہلی میں دیکھنے کو مل رہی ہیں تاہم اس وقت دونوں کے موازنے سے فائدے کی جگہ نقصان ہوگا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ بابر اعظم نے ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ٹیسٹ کرکٹ میں بھی وہ بہتری کی جانب گامزن ہیں لیکن وراٹ کوہلی تک پہنچنے کے لئے انہیں ابھی وقت درکار ہے۔
Published: 18 May 2020, 8:11 PM IST
ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے 31 سالہ کپتان وراٹ کوہلی 70 بین الاقوامی سنچریوں کے علاوہ تینوں فارمیٹس میں اوسطاً 50 سے زیادہ کے حامل ہیں۔ ہندوستان کے کپتان نے 20000 سے زیادہ رنز بنائے ہیں جبکہ 25 سالہ بابر نے 6680 رنز بنائے ہیں حالانکہ پاکستان کے محدود اوورز کے کپتان نے کم میچوں میں نمائندگی کی ہے۔
Published: 18 May 2020, 8:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 18 May 2020, 8:11 PM IST