آسٹریلیائی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر بریٹ لی نے کہا ہے کہ سال کے آخر میں کھیلی جانے والی ہند آسٹریلیا سیریز بہترین ثابت ہونے جا رہی ہے کیونکہ آسٹریلیا اس سریز میں اپنی پچھلی شکست کا بدلہ لینے کے لئے پوری جان لڑادے گا۔ انہوں نے آسٹریلیا کے اس مقصد کے لئے اپنی ٹیم کو مشورہ دیا ہے کہ انہیں ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی پر لگام لگانی پڑے گی اور اس کے لئے آسٹریلیائی گیند بازوں کو شروع سے ہی کوہلی پر دباؤ بنانا ہوگا۔
Published: undefined
ہندستانی ٹیم دسمبر جنوری میں آسٹریلیا میں 4 ٹیسٹ اور 3 ون ڈے میچ کھیلے گی۔ آخری بار ہندستان نے 2018 میں اسی کے گھر میں آسٹریلیا کو 2-1 سے شکست دی تھی۔ آسٹریلیا میں ٹیم انڈیا کی یہ پہلی ٹیسٹ سیریز جیت تھی۔ ہندوستان 12 میں سے 8 سیریز ہار چکا ہے اور آسٹریلیا میں اب تک 3 ڈرا کھیل چکا ہے۔بریٹ لی نے آئی اے این ایس کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میرے لئے یہ اب تک کی سب سے بہترین سیریز ثابت ہوگی۔ آسٹریلیائی ٹیم اس بار بدلہ لینا چاہے گی لیکن مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ ہندوستانی ٹیم ایک مختلف قسم کا کھیل کھیلے گی اور آسٹریلیا کو مشکل میں ڈالے گی۔ میں اتفاق کرتا ہوں کہ اس بار آسٹریلیا ایک بہت ہی مضبوط ٹیم ہے۔ دراصل اس بار سیریز میں اسٹیو اسمتھ اور ڈیوڈ وارنر بھی شامل ہوں گے جو بال ٹیمپرنگ میں ایک سال کی پابندی کے سبب پچھلے سال نہیں کھیلے تھے۔
Published: undefined
کوہلی کے بارے میں لی نے کہا کہ وہ عالمی معیار کا بلے باز ہے۔ اس بار آسٹریلیا کو کوہلی کے خلاف بالنگ کی بہتر حکمت عملی اپنانا ہوگی۔ مجھے لگتا ہے کہ ٹیم کے لئے یہ بہت فائدہ مند ہوگا اگر گیند باز سیریز کے آغاز سے ہی کوہلی کو دباؤ میں لاتے ہیں۔ کوہلی 2018 کے دورے پر سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے تیسرے بلے باز تھے۔
Published: undefined
ہندوستانی فاسٹ بالر جسپریت بمراہ کے بارے میں لی نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ وہ لمبائی اور قابلیت کی بنیاد پر کسی بھی صورتحال میں بولنگ کرسکتے ہیں۔ انہیں دیکھ کر بھی ایسا ہی لگتا ہے۔ بُمراہ کے لئے کئی سرکردہ کھلاڑیوں نے کہا ہے کہ مختصر رن اپ کی وجہ سے زیادہ دن چوٹ سے بچنا مشکل ہے۔ اس پر لی نے کہا کہ مضبوط رہنا اور ان کے لئے جو صحیح ہے وہ کرنا سب سے زیادہ اہم ہے۔ بظاہر وہ چھوٹے رن اپ کی وجہ سے اپنے جسم پر زیادہ دباؤ ڈالتے ہیں لیکن اس وقت ایسا لگ رہا ہے کہ یہ ان کے لئے کام کر رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined