آئی سی سی کرکٹ عالمی کپ 2019 سے باہر ہونے کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم اتوار کو اپنے ملک واپس لوٹی۔ کپتان سرفراز احمد کی قیادت میں ٹیم کراچی ائیر پورٹ پہنچی تو وہاں کا نظارہ حیران کرنے والا تھا۔ دراصل پاکستانی کرکٹ شیدائیوں نے ہندوستان سے ملی شکست اور عالمی کپ سے باہر ہونے پر ٹیم کو سوشل میڈیا پر خوب تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور ایسا اندازہ لگایا جا رہا تھا کہ اگر یہ ٹیم وطن واپس لوٹے گی تو کھلاڑیوں کے ساتھ کچھ بھی انہونی ہو سکتی ہے۔ لیکن ایسا کچھ بھی دیکھنے کو نہیں ملا۔
Published: 08 Jul 2019, 2:10 PM IST
پاکستانی کھلاڑیوں کی آمد پر کسی طرح کی کوئی انہونی نہ ہو اور کوئی احتجاجی مظاہرہ بھی نہ ہونے پائے اسے لے کر سیکورٹی انتظام کافی چاق و چوبند تھے۔ لیکن پاکستانی کھلاڑیوں کو لے کر ائیر پورٹ پر نظارہ بالکل الگ تھا۔ ایک جانب ان کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظام کیے گئے تھے تو دوسری طرف شیدائی ان کا گرم جوشی سے استقبال کرنے کے لیے کئی گھنٹوں سے کھڑے رہے۔ پھر بھی کھلاڑیوں کو پوری سیکورٹی کے ساتھ ان کے گھر تک پہنچایا گیا۔
Published: 08 Jul 2019, 2:10 PM IST
بہر حال، پاکستان پہنچنے کے بعد پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے پریس کانفرنس کی اور صحافیوں کے سوالوں کے جواب دئیے۔ انھوں نے کہا کہ ٹیم نے پہلے میچ کی شکست کے بعد رَن ریٹ کے مسئلے کو سمجھا۔ بعد میں اسے سدھارنے کی کوشش بھی کی لیکن پچوں سے مدد نہیں ملی۔
Published: 08 Jul 2019, 2:10 PM IST
پریس کانفرنس کے دوران سرفراز نے ایک صحافی کو پھٹکار بھی لگائی اور اس کی وجہ یہ تھی کہ اس نے بنگلہ دیش کے لیے بنگالی لفظ کا استعمال کیا تھا۔ دراصل ایک ٹی وی رپورٹر نے سرفراز سے پوچھا تھا کہ بنگالیوں کے خلاف ٹیم مینجمنٹ نے شعیب ملک کو فیئرویل کا موقع کیوں نہیں دیا؟ اس پر سرفراز بولے ’’پلیز یہ لفظ استعمال مت کیجیے۔ یہ آپ کے لیے سوشل میڈیا پر پریشانی کھڑی کر سکتا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ آپ کو انھیں بنگلہ دیش کہنا چاہیے۔ آپ قابل اعتراض لفظ استعمال کر رہی ہیں۔‘‘
Published: 08 Jul 2019, 2:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Jul 2019, 2:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز