مارچ میں خنکی کا احساس رہا اور اپریل کا آغاز معتدل شب و روز سے ہوا۔ اب مئی میں گرمی اپنا جوبن دِکھائے گی۔ موسم گرما اپنی ابتدائی مراحل میں داخل ہو چکا ہے، بے شک وہ جھلسا دینے والی دھوپ اور گرم لو کے تھپیڑوں کا موسم ابھی نہیں، لیکن اس موسم میں بھی احتیاط کی ضرورت ہے۔ آنے والے دنوں میں شدید گرمی کی پیشن گوئی کی گئی ہے۔ گرمیوں کا موسم ایسا ہے کہ کپڑوں کے انتخاب میں تنوع مل جاتا ہے اور پورا ماحول دھنک رنگ ہو جاتا ہے۔
Published: undefined
موجودہ ڈیجیٹل یا سوشل میڈیا کے دور میں چند سیکنڈ میں کوئی بھی خبر یا ٹرینڈ پوری دنیا میں پھیل جاتا ہے چاہے اس کا تعلق کسی ملک کی سیاست، اس کی معیشت سے ہو یا وہاں کے رائج فیشن سے۔ فیشن کا دائرہ بہت وسیع ہے اور اس شعبہ میں ہر لمحہ تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ نت نئے ملبوسات کی سوشل میڈیا پر مارکیٹنگ کی جا رہی ہے۔ نو عمر لڑکیاں اور خواتین انسٹا پر چل رہے فیشن ٹرینڈز کو ہی ترجیح دیتی ہیں اور اس میں بھی وہ کوشش کرتی ہیں جو ڈیزائن، پیٹرن، کپڑا وہ دیکھیں، ہو بہو اسی طرح بنوائیں۔ جو آن لائن خریداری نہیں کرتیں وہ لوکل دوکان سے مختلف قسم کے اسٹائلش پرنٹس ڈھونڈتی ہیں۔
Published: undefined
موسم گرما میں ہلکے کپڑے جیسے لان لیلن اور کاٹن سر فہرست ہیں۔ اگر جدید ٹرینڈز کی بات کی جائے تو ملبوسات میں کڑھائی، جالی اور لیسس کا استعمال عام نظر آتا ہے، لانگ شرٹس اور ٹرینڈی ٹراؤزر فیشن میں ہیں۔ پہلے پلیٹیس صرف قمیض پر ہی ڈالے جاتے تھے لیکن اب ٹراؤزر کے پائنچوں پر بھی پلیٹ ڈالنے اور لیس لگانے کا رواج فروغ پا رہا ہے . اس کے علاوہ شارٹ فراک بھی فیشن میں خاصے مقبول ہو رہے ہیں اور ان کے ساتھ کڑھائی والے ٹرینڈی ٹراوزر پسند کیے جا رہے ہیں۔ لباس ایسا ہونا چاہیے کہ جس سے شخصیت کو چار چاند لگیں۔ ایسا نہیں کہ شخصیت پر حرف آئے۔ مزید براں موسم میں غلط کپڑوں کا انتخاب کرنے سے نہ صرف بیماری میں مبتلا ہوسکتی ہیں بلکہ اس کا اثر جلد پر بھی پڑتا ہے، اس لیے گرمی کے موسم میں کپڑوں کا انتخاب کرتے وقت خیال رکھیں:
Published: undefined
گرم موسم میں ہلکے سوتی کپڑے پہننا زیادہ اچھا سمجھا جاتا ہے، کیوںکہ اس سے نہ صرف آپ سکون محسوس کرتی ہیں، بلکہ جلد سے متعلق مسائل سے بھی بچ سکتی ہیں۔ ایسے میں سلک، ساٹن، سنتھیٹک، نائیلان یا ویلویٹ جیسے کپڑوں سے بچ کر رہیں۔
Published: undefined
گرمی میں کالے رنگ کے کپڑے نہیں پہننے چاہئیں، کیوںکہ اس میں سورج کی الٹراوائلٹ شعاعوں کا راست اثر ہوتا ہے، جس سے زیادہ گرمی لگتی ہے۔
گرمی کے کپڑوں کے لیے فٹنگ کی ضرورت نہیں ہوتی ہے کیوںکہ ان دنوں آپ جتنے ڈھیلے ڈھالے کپڑے پہنیں گی، اتنا ہی آرام آپ کو محسوس ہوگا، کیوں کہ فٹنگ والے کپڑے پہننے سے زیادہ پسینہ آتا ہے۔
Published: undefined
گرمی کی مناسبت سے لباس اور اس کے رنگ کا انتخاب کچھ حد تک گرمی کو مات دینے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ موسموں کے مزاج کا موڈ پر بڑا گہرا اثر ہوتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ایسے لباس کا انتخاب کیا جائے جو خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ آرام دہ اور ہلکے رنگوں کا ہو۔ کیونکہ ہر رنگ اپنی ایک تاثیر اور توانائی رکھتا ہے۔ کچھ رنگوں کا مزاج گرم ہوتا ہے تو کچھ کا ٹھنڈا، جو طبیعت پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ گرمیوں میں دن کی روشنی اس قدر ہوتی ہے کہ گہرے رنگ آنکھوں کو چبھتے ہیں اور ہلکے رنگوں میں عافیت محسوس ہوتی ہے۔ لہذا موسم گرما میں لباس میں تراش خراش سے زیادہ اہمیت رنگوں کی ہے جو پہننے والے کی طبیعت پر اثر انداز ہونے کے ساتھ دیکھنے والے کو بھی متاثر کرتے ہیں۔ دھیمے اور ہلکے رنگ احساسات پر گراں نہیں گزرتے بلکہ روح کو فرحت اور شادمانی عطا کرتے ہیں۔ لہذا لباس کے انتخاب میں موسم کو ہمیشہ مد نظر رکھیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز