2 اکتوبر 1869 کو پوربندر میں پیدا ہوئے گاندھی جی سے متعلق بڑوں کے لیے تو کئی کتابیں لکھی گئی ہیں، لیکن بچوں کے لیے بچہ بن کر ایک سہل انداز میں اور ’چتر کتھا‘ یعنی تصویری شکل میں کسی کتاب کی تصنیف ایک غیر معمولی نظریہ ہی تھا۔ نوجوان مصنفہ جانوی پرساد نے جب تقریباً 1920 میں لکھی گئی اور ’نوجیون‘ میں سیریز کی شکل میں شائع باپو کی سوانح حیات ’مائی ایکسپریمنٹس وِتھ ٹروتھ‘ (سچ کے ساتھ میرا تجربہ) پڑھی تو انھوں نے اس موضوع پر کچھ الگ طرح سے کام کرنے اور اسے ایک تصویری کتاب کی شکل میں بچوں کو باپو کی سوانح حیات سنانے کا عزم کیا۔
Published: 30 Jan 2019, 9:09 AM IST
30 جنوری 1948 کو ناتھو رام گوڈسے کی گولی کا شکار باپو اپنے وقت سے کہیں آگے چلنے والے مفکر ہی نہیں، ٹھوس کام کرنے والے عامل اور آزادی کی لڑائی کے باصلاحیت منصوبہ ساز بھی تھے۔ ان سبھی کو کتاب میں سمیٹنے کے لیے جانوی نے اگلے 8 سالوں تک باپو کی جائے پیدائش پوربندر سے لے کر بیرون ملک میں ان کی رہائش جنوبی افریقہ، لندن وغیرہ کا سفر کیا۔ اس تصویری کتاب کو عملی شکل عطا کرنے میں معاون کا کردار ادا کیا فنکار اُتم سنہا اور مانسی شرما نے۔ کتاب خود مصنفہ کے بچپن سے شروع ہو کر ان کی باپو کی دریافت تک بڑے سہل انداز سے سبھی چیزوں کی معلومات دیتی جاتی ہے۔ نیچے پیش ہیں اس کتاب سے لی گئیں کچھ تصویریں جو ظاہر کرتی ہیں کہ بچوں کو ذہن میں رکھ کر کتنے عمدہ طریقے سے چیزوں کو پیش کیا گیا ہے۔
Published: 30 Jan 2019, 9:09 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Jan 2019, 9:09 AM IST
تصویر: پریس ریلیز