راجیو گاندھی نے ہندوستان کو عزت، وقار اور بھروسہ کے ساتھ اکیسویں صدی میں لے جانے کا خواب دیکھا تھا ۔ ان کا کہنا تھا کہ راجیو گاندھی تکنیک کے استعمال سے جدیدیت اور ترقی کی رفتار کو تیز کرنا چاہتے تھے۔ بھلے ہی راجیو گاندھی کا دور اقتدار بہت چھوٹا رہا لیکن ان کی حصولیابیوں کو پانچ سال کے دائرے میں نہیں بلکہ اس بیج کی طرح دیکھا جانا چاہیے جس کی انھوں نے مستقبل کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے آبیاری کی۔
Published: undefined
جب راجیو گاندھی وزیر اعظم بنے، ملک میں 20 لاکھ ٹیلی فون کنکشن تھے اور نئے کنکشن لینے میں دس دس سال کا وقت لگتا تھا۔ انھیں پتہ تھا کہ ٹیلی مواصلات اہم کردار نبھانے والا ہے، لیکن اس میں غیر ملکی تکنیک درآمد کرنا ہی کافی نہیں ہوگا۔ انھوں نے ایسا ماڈل سوچا جو فون ڈنسٹی نہیں بلکہ دیہی مواصلات اور ٹیلی فون رسائی پر مرکوز تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ راجیو گاندھی نے آئی ٹی اور ٹیلی مواصلات شعبہ کو نوجوانوں میں مقبول بنایا اور اسی کا نتیجہ ہے کہ آج ہمارے پاس 1.2 ارب فون ہیں۔ ہم سافٹ ویئر برآمدگی میں صفر سے 150 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ سکے۔ آج ہندوستان دنیا کا آئی ٹی پاور ہاؤس ہے تو اس کا سہرا راجیو گاندھی کو جاتا ہے۔
Published: undefined
ٹیلی کام اور مواصلاتی انقلاب کے علاوہ صحت کے شعبہ میں بھی ان کا تعان ناقابل فراموش ہے ۔ ٹیکہ کاری کی بات کرں تو ، 80 کی دہائی میں ہم زیادہ ویکسین نہیں بناتے تھے لیکن پولیو کے سب سے زیادہ شکار ہمارے یہاں تھے۔ راجیو گاندھی نے فیصلہ کیا کہ ہمیں خود پولیو ویکسین بنانا چاہیے۔ کسی کو بھروسہ نہیں تھا کہ ہندوستان ایسا کر سکے گا، لیکن راجیو کے اس خواب کا ہی نتیجہ ہے کہ آج ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا ویکسین ساز ہے۔ انھوں نے ٹیکہ کاری مشن چلائی جس کے تحت ہم نے ہر سال دو کروڑ حاملہ خواتین اور اتنے ہی نوزائیدہ کی ٹیکہ کاری کی۔
Published: undefined
راجیو گاندھی نے تغذیہ پر بھی خصوصی دھیان دیا۔ بچوں کو مناسب مقدار میں دودھ مل سکے، اس کے لیے ڈیری ڈیولپمنٹ مشن شروع کیا اور آج ہم دنیا میں دودھ کے سب سے بڑے پروڈیوسر ہیں۔ راجیو کے دور میں 6 تکنیکی مشن یعنی ٹیلی مواصلات، خواندگی، پینے کا پانی، ٹیکہ کاری، خوردنی تیل اور ڈیری چلائے گئے جس نے ہمیشہ کے لیے ہندوستان کی تصویر بدل دی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined