کورونا وبا کے پھیلنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے قوم سے ساتویں مرتبہ خطاب کیا لیکن یہ خطاب صرف 12 منٹ کا تھا۔ وزیر اعظم نے اپنے خطاب کو کورونا اور تہواروں میں احتیاط تک محدود رکھا۔ انہوں نے اس بات کا پورا خیال رکھا کہ وہ اپنے اس خطاب میں کوئی ایسی بات نہ کہیں جس کو حزب اختلاف بہار انتخابات کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے جوڑ کر پیش کرے۔
Published: undefined
ذرائع ابلاغ اس بات کا قیاس لگا رہا تھا کہ وزیر اعظم معیشت، بے روزگاری، چین اور غریبوں کی راشن اسکیم کی مدت میں مزید توسیع کا ذکر کریں گے لیکن وزیر اعظم نے قوم سے خطاب میں صرف تہوار کے موقع پر کورونا وبا میں برتنے والی احتیاط پر ہی زور دیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں وہی جملے استعمال کئے جن کا استعمال کسی نہ کسی شکل میں اشتہارات یا عام بول چال میں ہو رہا ہے جیسے’جب تک دوائی نہیں تب تک ڈھیلائی نہیں'، 'دو گز کی دوری کورونا میں ہے ضروری‘ وغیرہ۔
Published: undefined
وزیراعظم نے کہا کہ "ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ لاک ڈاؤن بھلے ہی چلا گیا ہو لیکن وائرس نہیں گیا اس لئے ہمیں احتیاط رکھنا ضروری ہے"۔ انہوں نے دبےالفاظ میں امریکہ اور مغربی ممالک کی تنقید بھی کر دی کہ وہاں کورونا کے معاملات میں کمی کے بعد اچانک اضافہ ہو گیا ہے۔ ساتھ میں انہوں نے کورونا کے معاملات اور اس سے ہونے والی اموات کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں صورتحال امریکہ اور برازیل سے بہت بہتر ہے۔ انہوں نے ہندوستان میں صحت یاب ہونے کی شرح کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پوزیشن بہت بہتر ہے۔
Published: undefined
بہت احتیاط کے ساتھ وزیر اعظم نے کورونا وبا کے تعلق سے جو بھی اچھی خبریں آ رہی ہیں ان کے لئے حکومت کی پیٹھ تھپتھپائی۔ انہو ں نے کورونا سے لڑائی میں جہاں کورونا واریرس کی تعریف کی وہیں کہا کہ حکومت نے ویکسین کی تقسیم کے تعلق سے بھی پوری تیاری کی ہے۔
Published: undefined
وزیر اعظم نے تمام تہواروں کی مبارکباد دیتے ہوئے اس مرتبہ عید میلاد النبی کی بھی مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نے حکومت اور کورونا واریرس کی تعریف بھی کی، لوگوں کو تہوار کی مبارکباد بھی دی اور وبا نہ پھیلے اس کے لئے ماسک، ہاتھ دھونے اور سماجی دوری پرعمل کرنے کی تلقین بھی کی، لیکن بڑھتی بے روزگاری کا کوئی ذکر نہیں کیا، تباہ ہو رہی معیشت کا کوئی ذکر نہیں کیا اور زرعی بل پر کوئی بات نہیں کی۔ کل ملا کر وزیر اعظم کے خطاب میں کچھ ایسا نہیں تھا جو نیا ہو اور اس پر قوم سے خطاب کرنے کے ضرورت ہو۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined