فکر و خیالات

بیتے دنوں کی بات: ٹکوزی بھی کبھی آن بان شان کی نشانی ہوا کرتی تھی

ٹکوزی در اصل وہ روئی دار ٹوپی ہوا کرتی تھی جس کے ذریعہ چائے کی کیتلی کو ڈھانپ کر مہمان کے سامنے چائے پیش کرنے کے لئے لائی جاتی تھی اور اس کا مقصد یہ ہوا کرتا تھا کہ چائے ٹھنڈی نہ ہو۔

<div class="paragraphs"><p>ٹکوزی، تصویر بشکریہ https://www.ravelry.com/</p></div>

ٹکوزی، تصویر بشکریہ https://www.ravelry.com/

 

دیکھنے کی بات دور کی ہے، شاید نئی نسل نے ٹِکوزی کا نام بھی نہ سنا ہو۔ نئی نسل کو شاید معلوم بھی نہیں ہوگا کہ ٹکوزی کس کام آتی تھی۔ حقیقت تو یہ ہے کہ ٹِکوزی کا استعمال امیروں کے گھر میں ہوا کرتا تھا، یا یوں کہئے کہ یہ بھی امیروں کی پہچان ہوا کرتی تھی۔

Published: undefined

ٹکوزی در اصل وہ روئی دار ٹوپی ہوا کرتی تھی جس کے ذریعہ چائے کی کیتلی کو ڈھانپ کر مہمان کے سامنے چائے پیش کرنے کے لئے لائی جاتی تھی اور اس کا مقصد یہ ہوا کرتا تھا کہ چائے ٹھنڈی نہ ہو۔ پہلے سردی سے لڑنے کے لئے روئی کو سب سے اثر دار چیز سمجھا جاتا تھا۔ اس لئے ٹکوزی بھی روئی سے بھری ہوئی چائے کی کیتلی کی ٹوپی کی شکل میں ہوا کرتی تھی۔ آج جیسے سردی سے لڑنے کے لئے بجلی کی چیزوں کا استعمال ہوتا ہے ویسے ہی چیزوں کو گرم رکھنے کے لئے اب بجلی پر زیادہ بھروسا  ہو گیا ہے اور اپنے دیسی طریقے اب ناپید ہو گئے ہیں۔

Published: undefined

ایک زمانہ تھا جب ٹکوزی استعمال کرنے والوں کا شمار امراء میں ہوا کرتا تھا۔ عام گھروں میں تو اس کا استعمال نہیں ہوا کرتا تھا، لیکن جیسے ہر چیز اپنے آخری دور میں سماج کے مڈل کلاس کے گھروں کی زینت بن جاتی ہے، ویسے ہی ٹکوزی بھی اپنے آخری وقت میں سماج کے مڈل کلاس کے گھروں میں داخل ہو گئی تھی۔ مڈل کلاس کے لوگ جہاں ٹکوزی کا استعمال سامنے والے کو رعب میں لینے کے لئے صرف مہمانوں کے سامنے کیا کرتے تھے، وہیں امراء کے گھروں میں اس کا استعمال عام چلن تھا۔

Published: undefined

ٹکوزی سے ڈھکی ہوئی جب چائے کی کیتلی سامنے آیا کرتی تھی تو چائے پینے والا بھی خود پر فخر  محسوس کیا کرتا تھا اور پیش کرنے والا تو کیا ہی کرتا تھا۔ اس میں  بھی کوئی دو رائے نہیں کہ چائے ٹکوزی کے نیچے کیتلی میں گرم رہا کرتی تھی۔ بہرحال آج چائے تو کیا گھر میں بنا کھانا بھی اووین میں گرم کر کے پیش کر دیا جاتا ہے۔ نہ تو گھر کے بڑوں کے پاس وقت ہے اور نہ ہی بچوں کے پاس۔ سب کو تو موبائل پر سوشل میڈیا اور گیم کھیلنا ہوتا ہے۔ اب مہمانوں کے لئے کس کو کہا ں فرصت ہے۔ گرم کی تو دور کی بات ہے اب یا تو مہمانوں کو باہر ہوٹل میں دعوت دے دی جاتی ہے یا گھر پر آن لائن منگا لیا جاتا ہے۔ وہ بیتے دنوں کی بات ہے جب ٹکوزی آن بان شان کی نشانی ہوا کرتی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined