بھلا کون ہے جو اس ملک میں جسٹس سچر سے واقف نہیں تھا! اور اردو والے تو ان کے بے حد مشکور تھے۔ خصوصاً ہندوستانی مسلمان تو شاید ان کا احسان کبھی بھی نہیں بھول سکتے۔ ارے ’سچر کمیٹی رپورٹ‘ اس ملک کی مسلم اقلیت کے لیے مینی فیسٹو (Manifesto) کا درجہ حاصل کر چکی ہے۔ اس ملک میں مسلمانوں کی زبوں حالی اور اس کے علاج کا کیا راستہ ہو سکتا ہے اس مسئلہ پر سچر کمیٹی رپورٹ سے بہتر اور جامع نہ تو کوئی رپورٹ آئی ہے اور نہ غالباً اور کوئی آ سکتی ہے۔
آج اسی رپورٹ کے روح رواں اور دہلی ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس راجندر سچر انتقال فرما گئے۔ جسٹس سچر جیسے انسان اب عنقا ہیں۔ ایک ہائی کورٹ کا چیف جسٹس ہونا یقیناً ایک بڑی بات ہے، لیکن جسٹس سچر کے قد کے آگے چیف جسٹس کا عہدہ بھی چھوٹا تھا۔ یوں تو وہ خود ایک پستہ قد انسان تھے لیکن ان کی فکر بے انتہا بلند و بالا تھی۔ وہ اپنے پیشے سے وکیل تھے اور آخر میں چیف جسٹس کے عہدے سے فارغ ہوئے۔ لیکن جسٹس سچر مزاجاً ہی منصف مزاج تھے۔ وہ اقلیتوں کے حقوق کے لیے ہی نہیں بلکہ ہر دبے کچلے طبقے کے لیے ہمیشہ کھڑے رہتے تھے۔
Published: undefined
جسٹس سچر ایمرجنسی کے دور میں اندرا گاندھی کے خلاف جدوجہد میں آگے آگے رہے۔ ملک میں جب NGO یعنی سماجی تنظیموں کا جب رواج نہیں تھا تب وہ People’s Union of Civil Liberties کے بانیوں میں تھے اور ایمرجنسی کے خلاف آگے آگے تھے۔ کہیں فساد ہو، کہیں کسانوں پر ظلم ہو، کہیں عورتوں کے خلاف ناانصافی کا کوئی معاملہ ہو، جسٹس سچر کی آواز پہلی آوازوں میں ایک ہوتی تھی جو سب سے پہلے سنائی پڑتی تھی۔ اب تو ان کا یہ عالم تھا کہ دہلی میں کوئی بھی اور کسی قسم کا مظلوموں کا اجتماع ہو اس اجتماع کے روح رواں جسٹس سچر ہی ہوتے تھے۔
جسٹس سچر کے گزر جانے سے بے آسروں نے اپنا آسرا کھو دیا۔ آج وہ آواز بے آواز ہو گئی جو ہر وقت مظلوموں کی آواز کے ساتھ آواز ملا کر ان کی حوصلہ افزائی کرتی تھی۔ غریبوں، بے آسروں، بے سہاروں، اقلیتوں اور مظلوموں کی امید جسٹس سچر کی موت سے ان تمام طبقوں کی قیادت میں جو خلا پیدا ہوا ہے وہ جلد پُر ہونا ممکن نہیں۔ کیونکہ دوسرا راجندر سچر لانا ممکن نہیں۔
الوداع غریبوں، اقلیتوں اور بے سہاروں کے مسیحا جسٹس سچر الوداع۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined