نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کا آج آخری دن ہے، جس کے بعد آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس شرح سود میں کسی بھی تبدیلی اور کمیٹی کی میٹنگ میں لیے گئے فیصلوں کا اعلان کریں گے۔ اس کے علاوہ ریزرو بینک افراط زر اور جی ڈی پی کے تخمینی اعداد و شمار پر بھی اپنا نقطہ نظر پیش کرے گا۔
Published: undefined
ماہرین کا خیال ہے کہ ریزرو بینک شرحوں میں کوئی خاص تبدیلی نہیں کرے گا لیکن مہنگائی کی شرح سے متعلق تخمینوں اور جی ڈی پی کے اعداد و شمار میں کچھ تبدیلیاں کی جا سکتی ہیں۔
خیال رہے کہ اس سال اپریل کے مہینے میں ریزرو بینک کی ایم پی سی یعنی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے لیکن آنے والے مہینوں کا رجحان کیا ہوگا، ایل نینو اثر اور مانسون کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ مانسون میں تاخیر اور ال نینو اثر کے باعث ملک میں مہنگائی بڑھنے کا امکان ہے۔
Published: undefined
ریزرو بینک نے گزشتہ سال مئی 2022 اور فروری 2023 کے درمیان شرح سود میں اضافہ کیا ہے۔ آر بی آئی نے ریپو ریٹ میں 250 بیس پوائنٹس کا اضافہ کیا ہے کیونکہ آر بی آئی کے مطابق اس مدت کے دوران ملک میں افراط زر زیادہ تھی۔ اس کو کم کرنے کے لیے آر بی آئی کو شرح سود میں اضافہ کرنا پڑا تھا۔
Published: undefined
آر بی آئی نے سب سے پہلے مئی 2022 میں 40 بیس پوائنٹس کا اضافہ کیا تھا، اس کے بعد لگاتار تین بار 50 بیس پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا۔ پھر دسمبر 2022 میں 35 بیسس پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور 25 پوائنٹس کا آخری اضافہ فروری 2023 کے مہینے میں دیکھا گیا۔ اس کے بعد سے آر بی آئی نے کوئی اضافہ نہیں کیا ہے۔ اس وقت ریپو ریٹ کی موجودہ شرح 6.50 فیصد ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز