صنعت و حرفت

دنیا بھر کی پابندیوں کے باوجود روسی معیشت مضبوط کیوں ہو رہی ہے؟

روس مقامی بازار کو مستحکم بنانے میں کامیاب رہا ہے اور ڈیفالٹر ہونے سے بھی بچا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جو حکومتیں پوتن کو ’سزا‘ دینے کے لئے روبل کو نقصان پہنچانا چاہ رہی ہیں وہ کامیاب نہیں ہو پا رہیں۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن / Getty Images
روسی صدر ولادیمیر پوتن / Getty Images Andrey Rudakov

ماسکو: روس کے یوکرین پر حملہ کرنے کے فوری بعد امریکہ سمیت دنیا کے متعدد ممالک نے اس پر پابندیاں نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ امریکی اتحادیوں کا خیال تھا کہ اس سے روسی معیشت زوال پذیر ہوگی اور پوتن گھنٹوں پر آ جائیں گے۔ ابتدائی دور میں ان پابندیوں کا روسی کرنسی روبل پر اثر بھی ہوا اور اس کی قدر بری طرح گر گئی۔ امریکی صدر نے تو یہاں تک کہہ ڈالا تھا کہ روبل کی حالت ‘ربل‘ یعنی ملبہ کی سی ہو گئی ہے۔ تاہم بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق روبل کی قدر میں پھر سے اضافہ درج کیا جا رہا ہے اور یہ یوکرین پر حملہ سے قبل والی سطح پر پہنچ گیا ہے۔

Published: undefined

این ڈی ٹی وی نے بلومبرگ کے حوالہ سے رپورٹ شائع کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ روسی معیشت اتنی پابندیوں کے باوجود مضبوط ہو رہی ہے؟ رپورٹ کے مطابق عالمی معیشت سے منقطع رہنے کے باوجود روس رواں سال اپنی توانائی کی برآمدات سے 321 بلین ڈالر کی آمدنی کرے گا جوکہ 2021 کے مقابلہ تقریباً 33 فیصد زیادہ ہے۔

Published: undefined

روبل کی اس بحالی سے پوتن روس میں اپنی جیت ثابت کر سکتے ہیں، جہاں کئی لوگ ملک کی نشیب و فراز کی شکار معیشت سے پریشان ہو رہے ہیں۔ روسی فوج یوکرین کو پوری طرح قابو کرنے میں تاحال ناکام ثابت ہو رہی ہے اور دنیا بھر میں روسی جارحیت کی مذمت بھی کی جا رہی ہے۔ جنرل انشورنس اسیٹ منیجمنٹ کے سینئر مارکٹ حکمت عملی ساز گولولاؤمے ٹریسکا نے کہا کہ لیڈران کے لئے یہ کہنا بہترین ہتھیار ہے کہ اس پر پابندیوں کا اثر نہیں ہوا اور اس سے مہنگائی بھی قابو میں آئے گی۔

Published: undefined

دراصل روسی شہری ڈالر کے مقابلہ اپنی کرنسی کے گرنے کو سنجیدگی سے لیتے ہیں جب روس کو 1998 میں بحران کا سامنا تھا تو ملک میں مہنگائی بہت زیادہ بڑھ گئی تھی اور روبل زمیں بوس ہو گیا تھا۔ یہاں تک کے روسی افسران نے روبل کو گرنے سے بچانے کے لئے کئی بلین ڈالر نذر آتش کر دیئے تھے۔ تاہم روس کی گورنر ایلویرا نابیونیلا نے 2014 میں کریمیا پر قبضہ کرنے کا خطرہ مول لیا اور اس کے بعد پابندیوں اور گرتے تیل کے داموں کے باوجود آزاد کرنسی کو فروغ دیا۔

Published: undefined

رواں سال کی پابندیوں کے جواب میں روس نے کیپٹل کنٹرول لگا دیا، جس سے روبل کو سہارا ملا۔ اس سے غیر مقیم سرمایہ داروں کی املاک کو فریز کر دیا گیا اور روسی کمپنیوں سے کہا گیا کہ وہ اپنی 80 فیصد غیر ملکی کرنسی کو روبل سے تبدیل کر لیں۔

Published: undefined

اس کے بعد روس مقامی مارکیٹ کو مستحکم بنانے میں کامیاب رہا ہے اور ڈیفالٹر ہونے سے بھی بچا ہوا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پوتن کو سزا دینے کے لیے روبل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والی حکومتوں کو اپنا راستہ بدلنا ہوگا۔ اس ہفتے، امریکی وزارت خزانہ نے قرض کی ادائیگی کے لیے امریکی بینکوں میں روسی کھاتوں سے ڈالر کی ادائیگی روک دی ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ روس یا تو اپنے اندرون ملک ڈالر کے ذخائر کو خالی کرے یا ڈیفالٹر بن جائے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined