لکھنؤ: اتر پردیش کے وزیر خزانہ سریش کھنہ نے بدھ (22 فروری 2023) کو یوپی اسمبلی میں بجٹ پیش کر دیا۔ سریش کھنہ کی جانب سے پیش کیا گیا 6.90 لاکھ کروڑ کا بجٹ، یوگی حکومت کی دوسری مدت کار کا یہ دوسرا بجٹ ہے۔ بجٹ میں کسانوں اور کارکنوں سمیت متعدد طبقات کے لئے اعلانات کئے گئے ہیں۔ تاہم، حزب اختلاف نے اس بجٹ کو بے سمت قرار دیا ہے۔
Published: undefined
سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے یوپی کے بجٹ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ’’یہ ایک بے سمت بجٹ نظر آتا ہے۔ میرے خیال میں یہ حکومت ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت نہیں بنا سکے گی۔ یہاں ’ایز آف ڈوئنگ کرائم، ایز آف ڈوئنگ مقدمہ یعنی جرم کرنے کی آسانی اور مقدمہ کرنے کی آسانی ہے۔ ریاست میں گانا گانے پر مقدمہ ہو رہا ہے۔ اس میں ذات پر مبنی مردم شماری کے لیے کوئی فنڈ نہیں ہے۔‘‘
Published: undefined
یوپی کے بجٹ کی بات کریں تو یوپی حکومت کے پیش کئے گئے بجٹ میں 2023 میں ضعیف العمری/ کسان پنشن منصوبہ کے لئے 7248 کروڑ کی رقم مختص کی گئی ہے۔ معذور پنشن منصوبہ کے تحت 1120 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ جبکہ جذام کا شکار افراد کے لئے 42 کروڑ روپے کا التزام کیا گیا ہے۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق کسانوں کی پنشن کے لئے 7 ہزار کروڑ روپے مختص کئے جائیں گے۔ ریاست کی 4 زرعی یونیورسٹیوں میں ایگری ٹیک اسٹراٹ اپ منصوبہ کے لئے 20 ہزار کروڑ روپے مختص ہوں گے۔ اس کے علاوہ کشی نگر، میرٹھ، کانپور، ایودھیا اور بابندہ میں یونیورسٹیوں کو فنڈ فراہم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ڈیری منصوبوں کے لئے بھی رقم مختص کی گئی ہے۔ ساتھ ہی محنت کشوں کے لئے بھی کئی اعلانات کئے گئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز