صنعت و حرفت

یوکرین جنگ کا اثر ہندوستانی معیشت پر پڑے گا، حکومت کا اعتراف، مہنگائی بڑھنے کا خدشہ!

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ یوکرین بحران کی وجہ سے خام تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں اور مرکزی حکومت متوازی ذرائع کی تلاش میں ہے

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی 

نئی دہلی: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا ہے کہ روس-یوکرین جنگ کا ہندوستانی معیشت پر اثر ضرور پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کا بحران خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا سبب بن رہا ہے اور مرکزی حکومت متوازی ذرائع کی تلاش میں ہے۔

Published: undefined

مکالمہ کے ایک اجلاس کے دوران خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور یوکرین میں جاری جنگ کے ہندوستانی معیشت پر اثرات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان اپنے خام تیل کا 85 فیصد سے زیادہ درآمد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا ’’تیل کی قیمتوں میں اضافہ تشویشناک ہے اور ہمیں یہ دیکھنا ہو گا کہ کس قسم کی صورتحال سامنے آتی ہے۔‘‘ خیال رہے کہ تیل کمپنیاں 15 دن کی اوسط کی بنیاد پر تیل کی قیمتیں طے کرتی ہیں۔

Published: undefined

سیتا رمن نے کہا کہ حکومت اس بات پر غور کر رہی ہے کہ آیا کوئی متبادل ذریعہ ہے جہاں سے وہ خام تیل خرید سکتی ہے۔ انہوں نے کہا، "خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا اثر پڑے گا۔ ہم نے بجٹ میں اس کے لیے کچھ انتظامات کیے ہیں لیکن اب بات کہیں آگے چلی گئی ہے۔ اب یہ دیکھنا ہے کہ اس مسئلہ کو کس طرح حل کیا جا سکتا ہے۔‘‘

Published: undefined

وزیر نے یہ بھی کہا کہ روس اور یوکرین 30 فیصد گندم برآمد کرتے ہیں، جسے جنگ شروع ہونے کے بعد بند کر دیا گیا تھا۔ تاہم، ہندوستانی کسان بڑی مقدار میں گندم پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا "ہمیں عالمی جہت کے ساتھ چیلنج کو قبول کرنا ہوگا۔ ہم 'خود انحصاری' حاصل کریں گے اور گندم فراہم کرنے کے معاملے میں دنیا کی طلب کو پورا کریں گے۔"

اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ بہت سے لوگوں نے درآمدات پر ٹیکس بڑھانے پر اعتراض کیا ہے، انہوں نے کہا کہ لوگوں کو یہاں پیدا ہونے والی مصنوعات خریدنی ہوں گی۔ انہوں نے کہا "بہت سے لوگ دیسی ساختہ مصنوعات نہ خرید کر غیر ملکی مصنوعات پر انحصار کر رہے ہیں، جبکہ یہاں تیار ہونے والی مصنوعات پر ٹیکس کم کر دیا گیا ہے۔‘‘

سیتا رمن نے یہ بھی کہا کہ رقم تمام ریاستوں میں یکساں طور پر تقسیم کی گئی ہے اور کوئی امتیاز نہیں برتا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined