نئی دہلی: ہندوستانی کرنسی کی تنزلی کا سلسلہ لگاتار جاری ہے۔ آج جمعہ 23 ستمبر کو روپیہ ڈالر کے مقابلے اپنی کم ترین سطح پر کھلا اور پہلی بار 81 فی ڈالر کی سطح کو عبور کر گیا۔ روپورٹ کے مطابق جمعرات کو روپیہ ڈالر کے مقابلے 80.86 کی سطح پر بند ہوا تھا۔ جمعرات کو روپے کی گراوٹ 24 فروری کے بعد کی سب سے بڑی گراوٹ تھی۔ ماہرین نے یش گوئی کی تھی کہ ڈالر کے مقابلے روپیہ 81 یا 81.50 کی سطح تک جا سکتا ہے۔
Published: undefined
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعرات کو کہا کہ حکومت زر مبادلہ کی شرح اور افراط زر کی نگرانی کر رہی ہے اور مناسب اقدامات کر رہی ہے یو ایس ڈالر انڈیکس 111 سے اوپر ہے اور دو سالہ یو ایس بانڈ کی پیداوار 4.1 فیصد کی کثیر سال کی بلند ترین سطح سے اوپر ہے۔ ان وجوہات کی وجہ سے جمعہ کو پہلی بار ڈالر کے مقابلے روپیہ 81.23 کی ریکارڈ کم ترین سطح پر آ گیا۔
Published: undefined
پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق غیر ملکی کرنسی کے تاجروں کا کہنا ہے کہ یو ایس فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں 75 بیسس پوائنٹس اضافے اور یوکرین میں بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی صورت حال کا اثر جوکھم برداشت کرنے کی صلاحیت کو متاثر کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ غیر ملکی بازاروں میں امریکی کرنسی مضبوط ہوئی ہے۔ گھریلو ایکویٹی مارکیٹ کے مستحکم رجحان، سرمایہ کاروں کی جوکھم برداشت کرنے کی برداشت میں کمی اور خام تیل کی قیمتوں میں اضافے نے روپے کو متاثر کیا ہے۔
Published: undefined
پی ٹی آئی نے ایچ ڈی ایف سی سیکیورٹیز کے ریسرچ اینالسٹ دلیپ پرمار کے حوالے سے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی کا موجودہ رجحان گھریلو بنیادوں کی مضبوطی کے باوجود کچھ عرصے تک جاری رہ سکتا ہے۔ تاہم روپے کی کارکردگی دیگر ممالک کی کرنسی کے مقابلے بہتر رہے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined