نئی دہلی: ریٹنگ ایجنسی فِچ نے امکانات ظاہر کیے ہیں کہ رواں مالی سال یعنی 2020-21 میں ہندوستانی معیشت میں 10.5 فیصد کی کمی واقع ہو سکتی ہے، اس کا مطلب ہے کہ جی ڈی پی کی شرح نمو منفی 10.5 فیصد تک گر سکتی ہے۔
Published: 08 Sep 2020, 1:40 PM IST
خیال رہے کہ کورونا بحران کے دوران ملک کی جون سہ ماہی کی جی ڈی پی میں 23.9 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ ہندوستان کی جدید تاریخ میں یہ کسی سہ ماہی کی سب سے بڑی گراوٹ ہے۔ مارچ میں عائد سخت لاک ڈاؤن کی وجہ سے معیشت کو اس زبردست گراوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ فیچ نے کہا، ’’معیشت کے دوبارہ کھلنے کے بعد اکتوبر سے دسمبر کی تیسری سہ ماہی میں جی ڈی پی میں بہتری آنی چاہیے، لیکن اس بات کے آثار ہیں کہ بہتری کی رفتار سست اور ناہموار ہوگی۔‘‘
Published: 08 Sep 2020, 1:40 PM IST
غورطلب ہے کہ اپریل تا جون کی سہ ماہی میں ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار میں تقریباً 23.9 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کے پیش نظر ماہرین مطالبہ کر رہے ہیں کہ معیشت کے لئے دوسرا ریلیف پیکیج جاری کیا جانا چاہیے۔ حکومت ایک اور بڑا امدادی پیکیج لاسکتی ہے لیکن یہ غالباً اس وقت تک ممکن نہیں جب تک کہ کورونا ویکسین مارکیٹ میں نہیں آتی۔
Published: 08 Sep 2020, 1:40 PM IST
پہلی سہ ماہی میں حقیقی جی ڈی پی 26.90 لاکھ کروڑ روپے کی رہی جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں یہ 35.35 لاکھ کروڑ روپے تھی۔ اس طرح سے اس میں 23.9 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ گزشتہ سال اس عرصے کے دوران جی ڈی پی میں 5.2 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔
Published: 08 Sep 2020, 1:40 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Sep 2020, 1:40 PM IST