نئی دہلی: معیشت کے زوال پذیر ہونے پر تمام حزب اختلاف کی جماعتیں تو حکومت کی تنقید کر ہی رہی ہیں لیکن اب وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے شوہر نے بھی اس معاملہ پر نکتہ چینی کر دی ہے۔ حال ہی میں نرملا سیتا رمن نے معیشت کی بدحالی کو ایکٹ آف گوڈ (قدرتی آفت) قرار دیا تھا لیکن ان کے شوہر پارکل پربھاکر نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’بھاگوان کے نام پر اب تو کوئی قدم اٹھا لو۔
Published: undefined
معیشت کی بدحالی کے لئے پارکل پربھاکر نے نریندر مودی حکومت کو مورد الزام قرار دیا ہے۔ پربھاکر نے ٹوئٹ کیا، حقیقی ‘ایکٹ آف بھگوان’ معاشی چیلنجوں کا جواب دینے کے لئے حکومت میں مضبوط پالیسی کا فقدان ہے۔ کورونا وائرس تو بہت بعد میں آیا۔‘‘ اس ٹوئٹ کے جواب میں 'میں نے اکتوبر 2019 میں جو کہا تھا اور حکومت اس کی تردید کر رہی تھی وہ معیشت 23.9 فیصد سکڑ کر صحیح ثابت ہوئی ہے۔ کم از کم اب خدا کے لئے کچھ کریں!
Published: undefined
پارکل پربھاکر اکتوبر 2019 کو 'دی ہندو' اخبار میں شائع ہونے والے اپنے ایک مضمون کے بارے میں بتا رہے تھے۔ اس مضمون میں انہوں نے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تنقید کی اور بہت سی تجاویز پیش کیں تھیں۔
Published: undefined
پربھاکر نے اس مضمون میں حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ نجی کھپت کم ہو کر 3.1 فیصد رہ گئی ہے اور یہ فی الحال 18 ماہ کی کم ترین سطح پر ہے۔ دیہات میں کھپت تیزی سے گر رہی ہے۔ درمیانے، چھوٹے اور مائیکرو صنعتوں کو بینک سے ملنے والے قرض میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، برآمدات میں تعطل آ گیا ہے، جی ڈی پی کی شرح نمو نچلی سطح پر ہے لیکن، حکومت کو ابھی تک سمجھ نہیں آ سکی ہے کہ معیشت کے ساتھ کیا مسئلہ ہے۔
Published: undefined
وزیر خزانہ کے شوہر نے صاف طور پر کہا تھا کہ حکمران بی جے پی کا معیشت کے بارے میں کوئی واضح نظریہ نہیں ہے، وہ صرف مخالفت کرنے کے لئے ’نہرووین ماڈل‘ کی مخالفت کرتی ہے، لیکن اس کا اپنا کوئی ماڈل، کوئی سوچ نہیں ہے۔ چیزیں 1991 میں ہی صاف ہو گئی تھیں، پی وی نرسمہا راؤ اور منموہن سنگھ نے معیشت کے شعبے میں جو کام کیا تھا اسے آج بھی چیلنج نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد سے اب تک جن جماعتوں نے بھی حکومت چلائی یا حکومت کی حمایت کی، سبھی نے وہی راستہ قبول کیا ہے۔
Published: undefined
پارکل پربھاکر نے اب پھر سے اپنی اہلیہ کی حکومت پر ایسے وقت میں تنقید کی ہے جب نرملا سیتارامن نے معیشت کے زوال کو قدرتی آفت قرار دیتے ہوئے اپنا پلہ جھاڑ لیا ہے۔ انہوں نے نئے جی ڈی پی کے اعداد و شمار سے دو دن پہلے جی ایس ٹی اجلاس میں کہا تھا کہ ’’کورونا کی وجہ سے جی ایس ٹی محصول کی وصولی کم ہوئی ہے اور کورونا ایکٹ آف گوڈ یعنی قدرتی آفت ہے"۔ ان کے اس بیان کے بعد ان پر شدید تنقید کی گئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز