صنعت و حرفت

چندا کوچر کی ضمانت کے خلاف سی بی آئی کی عرضی، سپریم کورٹ آج کرے گا سماعت

سپریم کورٹ مبینہ ویڈیوکان لون فراڈ کیس میں چندا کوچر کو ضمانت پر رہا کرنے کے بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت کرے گا

<div class="paragraphs"><p>چندا کوچر / آئی اے این ایس</p></div>

چندا کوچر / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: سپریم کورٹ جمعہ کو مبینہ ویڈیوکان لون فراڈ کیس میں چندا کوچر کو ضمانت پر رہا کرنے کے بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت کرے گا۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ سی بی آئی کی اسپیشل لیو پٹیشن پر سماعت کرے گی۔

Published: undefined

قبل ازیں، اس سال فروری کے شروع میں سپریم کورٹ نے کوچر کو عبوری ضمانت دینے کے بامبے ہائی کورٹ کے جنوری 2023 کے فیصلے کے خلاف سی بی آئی کی درخواست کا تصفیہ کیا تھا۔ تاہم، عدالت نے سی بی آئی کو کوچر جوڑے کو دی گئی عبوری ضمانت کی توثیق کرنے والے ہائی کورٹ کے حتمی فیصلے کے خلاف نئی اپیل دائر کرنے کی آزادی دی تھی۔

Published: undefined

اپنے 6 فروری کو سنائے گئے فیصلے میں بامبے ہائی کورٹ کے جسٹس انوجا پربھودیسائی اور نتن آر بورکر کی ڈویژن بنچ نے گزشتہ سال جنوری میں عبوری ضمانت کے حکم کی تصدیق کی تھی۔ فیصلے میں کہا گیا کہ 23 دسمبر 2022 کو کی گئی گرفتاری تفتیش کے دوران ملنے والے کسی اضافی مواد پر مبنی نہیں تھی، بلکہ اسی مواد پر مبنی تھی جو سیکشن 41اے کے تحت نوٹس جاری کرنے کے وقت تفتیشی افسر کے قبضے میں تھا۔

Published: undefined

ہائی کورٹ نے کہا کہ اس طرح کی معمول کی گرفتاریاں بغیر کسی مناسب غور و فکر اور قانون کا احترام کیے بغیر طاقت کا غلط استعمال ہے اور سی آر پی سی کی دفعہ 41اے(3) کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتی ہیں۔ ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ سی بی آئی گرفتاری کے فیصلے کے پیچھے حالات اور معاون مواد کو ثابت کرنے میں ناکام رہی۔

خیال رہے کہ چندا کوچر اور ان کے بزنس مین شوہر دیپک کوچر پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی مدت کار کے دوران ویڈیوکان گروپ کو دیے گئے قرض کے بدلے میں رشوت لی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined