نئی دہلی: انڈین نیشنل کانگریس نے ڈالر کے مقابلہ ہندوستانی کرنسی کی لگاتار گراوٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی ترجمان سپریہ شرینیت نے کہا کہ مودی حکومت نے روپیہ کو تاریخی طور پر کمزور کر دیا ہے اور اسے ایک ڈالر کے مقابلہ 82 کی سطح سے نیچے گرانے پر آمادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ روپیہ میں گزشتہ 12 مہینے کے دوران سب سے زیادہ 12 فیصد گراوٹ درج کی گئی اور مودی حکومت کی مدت کار میں روپیہ 24 روپے یعنی 43.54 فیصد گر چکا ہے۔
Published: undefined
سپریہ شرینیت نے کہا کہ ملک کی غیر ملکی کرنسی کے ذخیرہ میں ایک مہینے میں 26 بلین ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے اور ایک سال کے دوران یہ 642 بلین سے گر کر 545.5 بلین ڈالر رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روپیہ کے لگاتار گرنے سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوا ہے اور لون کی قسطیں بھی بڑھ گئی ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ 4 جون 2013 میں روپیہ 15 فیصد گر کر ایک ڈالر کے مقابلہ 58 سے 69 پر پہنچ گیا تھا لیکن اس وقت کی یو پی اے حکومت 4 مہینے کے اندر ہی روپیہ کو مضبوط کر کے 58 روپے فی ڈلر کی سطح پر لے آئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ روپیہ ایک ڈالر کے مقابلہ 82 کی سطح تک گرنے کے لئے تیار ہے۔
Published: undefined
مودی حکومت پر سخت حملہ بولتے ہوئے سپریہ شرینیت نے کہا ’’اب ایک امریکی ڈالر کے عوض 81.47 روپے ادا کرنے ہوں گے۔ لگ رہا ہے مودی جی پٹرول کی طرح روپے کی بھی سنچری لگوانے کے لئے بے تاب ہیں۔ مودی جی کے رحم و کرم سے روپیہ لگاتار کمزور ہو رہا ہے اور جو گرتی ہوئی ساکھ کی بات کرتے تھے، نہ جانے کس گڑھے میں غوطہ کھا رہی آبرو کو اب ڈھوند نہیں پا رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ مودی جی سے ایک ہی گزارش ہے کہ روپیہ کو سنچری بنانے سے روک لیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined