ممبئی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے آج کہا کہ دنیا کی اہم کرنسیوں کے مقابلے ڈالر کی 8 فیصد کی قدر میں اضافے کے دباؤ کے تحت رواں مالی سال کے آغاز سے ہی روپے کی قدر میں 4.7 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔
Published: undefined
ریزرو بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی تین روزہ میٹنگ کے بعد، گورنر شکتی کانت داس نے جمعہ کو کہا کہ امریکی ڈالر کی قیمت میں دنیا کی بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں آٹھ فیصد اضافہ ہوا ہے جو رواں مالی سال کے آغاز سے 4 اگست تک ہے۔ جس کی وجہ سے ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 4.7 فیصد کمی ہوئی ہے۔ تاہم، اس عرصے کے دوران روپیہ نسبتاً منظم انداز میں آگے بڑھا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ بہت سی دوسری ایشیائی کرنسیوں کے مقابلے میں بہت بہتر پوزیشن میں ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی ملکی معیشت کے میکرو اکنامک بنیادی اصولوں میں کمزوری کی بجائے امریکی ڈالر میں اضافے کی وجہ سے زیادہ ہے۔ دریں اثنا مارکیٹ میں ریزرو بینک کی مداخلت نے روپے کے اتار چڑھاؤ کو کنٹرول کرنے اور اس کی منظم حرکت کو یقینی بنانے میں مدد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم روپے کے اتار چڑھاؤ کے بارے میں محتاط ہیں اور اس کے استحکام کو برقرار رکھنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔
Published: undefined
داس نے کہا کہ مارکیٹ سے لیکویڈیٹی جذب کرنے کے لیے مرکزی بینک کے اقدامات کی وجہ سے اپریل-مئی میں 6.7 لاکھ کروڑ روپے سے لیکویڈیٹی جون-جولائی میں گھٹ کر 3.8 لاکھ کروڑ روپے پر آ گئی ہے۔ لیکویڈیٹی کو متاثر کرنے کے لیے، آر بی آئی نے اس سال 26 جولائی کو تین دن کی میچورٹی کے ساتھ 50,000 کروڑ روپے کے متغیر ریٹ ریپو کی نیلامی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آر بی آئی لیکویڈیٹی کے معاملے پر محتاط رہے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined