ممبئی: ملک کی معاشی راجدھانی کہلائے جانے والے ممبئی کے لوگوں کو بڑا جھٹکا لگنے والا ہے۔ ممبئی میں آنے والے دنوں میں بجلی مہنگی ہونے والی ہے، جس کے بعد ممبئی والوں کو ہر ماہ زیادہ بجلی کا بل ادا کرنا پڑے گا۔ ریگولیٹر نے بجلی کے نرخوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق ممبئی والوں کے لیے بجلی کے نرخ 24 فیصد مہنگے ہونے جا رہے ہیں۔ اس کے لیے مہاراشٹر الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن نے جمعرات کو ٹاٹا پاور کو بجلی کی قیمتوں میں اوسطاً 24 فیصد اضافہ کرنے کی منظوری دے دی۔ بجلی کے نرخوں میں اضافے کی یہ منظوری مالی سال 2024-25 کے لیے ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یکم اپریل 2024 سے مہنگی بجلی کا بوجھ ممبئی کے لوگوں پر پڑنے والا ہے۔
Published: undefined
ٹاٹا پاور ممبئی میں لاکھوں گھروں اور دفاتر کو بجلی فراہم کرتی ہے۔ ٹاٹا گروپ کی بجلی کی تقسیم کار کمپنی نے واجبات کی وصولی کے لیے بجلی کے نرخوں میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔ ٹاٹا پاور نے کہا تھا کہ وہ 927 کروڑ روپے کے بقایا جات کی وصولی کی کوشش کر رہی ہے۔ ٹاٹا پاور نے بجلی کے نرخوں میں تقریباً 12 فیصد اضافے کا مطالبہ کیا تھا لیکن ریگولیٹر نے 24 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
Published: undefined
رپورٹ میں مہاراشٹر کے بجلی ریگولیٹر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مالی سال 2023-24 کے لیے دیے گئے ایم ٹی آر آرڈر میں ٹیرف کو غیر تبدیل رکھا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے انڈر ریکوری کی صورتحال پیدا ہو گئی تھی۔ اس وجہ سے اب ٹیرف میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ریگولیٹر نے حکم نامے میں وضاحت کی ہے کہ اس نے ایک ہی بار میں بجلی کے نرخوں میں 24 فیصد اضافے کی منظوری کیوں دی۔ انہوں نے کہا کہ اگر پچھلی بار ٹیرف کو مستقل نہ رکھا جاتا تو اس بار صرف 13 فیصد اضافہ کرنا پڑتا۔
Published: undefined
بجلی کے نرخوں میں اس تبدیلی کا سب سے زیادہ اثر چھوٹے صارفین پر پڑنے والا ہے۔ وہ صارفین جو اس وقت 100 یونٹ سے کم بجلی استعمال کر رہے ہیں، ان کے بل میں سب سے زیادہ اضافہ ہوگا۔ فی الحال انہیں 1.65 روپے فی یونٹ (کے ڈبلیو ایچ) کے حساب سے بجلی ادا کرنی پڑتی ہے۔ ٹاٹا پاور نے ایسے صارفین کے لیے ریٹ بڑھا کر 4.96 روپے فی یونٹ کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ 500 یونٹ یا اس سے زیادہ استعمال کرنے والوں کو ریلیف مل سکتا ہے، کیونکہ ایسے صارفین کے لیے ریٹ 8.35 روپے فی یونٹ سے کم کر کے 7.94 روپے فی یونٹ کرنے کی تجویز ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined