ممبئی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے مہنگائی کی شرح کو ہدف کے دائرے میں رکھنے کے مقصد سے آج چھٹی بار پالیسی شرحوں میں اضافہ کیا، جس سے ہوم لون، کار لون اور دیگر قرض مہنگے ہو جائیں گے۔
Published: undefined
آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس کی سربراہی میں مانیٹری پالیسی کمیٹی کی تین روزہ میٹنگ کے اختتام پر بدھ کے روز یہ اعلان کیا گیا۔ مسٹر شکتی کانت داس نے اعلان کیا کہ دسمبر 2022 میں خوردہ افراط زر میں تیزی سے کمی آئی ہے جس کی بنیادی وجہ خورد و نوش کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھ رکنی کمیٹی میں چار ممبران نے ریپو ریٹ میں 0.25 فیصد اضافے کے حق میں ووٹ دیا جبکہ دو نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ اس طرح یہ فیصلہ اکثریت کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ وسط مدتی ترقی کو رفتار دینے اور خوردہ افراط زر کو 4 فیصد کے ہدف کے اندر رکھنے کے مقصد سے فیصلے کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ ڈاکٹر ششانک بھیڈے، ڈاکٹر راجیو رنجن اور ڈاکٹر مائیکل ڈیبابراٹا نے ریپو ریٹ میں اضافہ کرنے اور ایڈجسٹمنٹ پالیسی کو واپس لینے کے حق میں ووٹ دیا جبکہ ڈاکٹر اسیما گوئل اور پروفیسر جینت آر ورما نے اس کے خلاف ووٹ دیا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ کورونا بحران کے بعد ریزرو بینک نے مہنگائی پر قابو پانے کے مقصد سے لگاتار چھٹی میٹنگ میں ریپو ریٹ میں اضافہ کیا ہے۔ اس کی وجہ سے عام لوگوں کے لیے ہوم لون، کار لون اور دیگر قسم کے قرض مہنگے ہو جائیں گے کیونکہ اب تک جب بھی ریپو ریٹ بڑھایا گیا ہے، بینکوں نے یہ بوجھ صارفین پر ڈالا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز