نئی دہلی: کانگریس پارٹی نے مرکز کی مودی حکومت کی جانب سے ایکسائز ڈیوٹی میں تخفیف کر کے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو کم کرنے کے حوالہ سے اس کی نیت پر سوال کھڑے کئے ہیں۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ حکومت عوام کو بے وقوف بنانا بند کرے۔ راہل گاندھی نے اعداد و شمار کے ذریعے بتایا کہ مودی حکومت نے کس طرح پہلے تیل کے داموں میں بے تحاشہ اضافہ کیا اور اب داموں میں ذرا سی کمی کر کے واہوہی لوٹ رہی ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا، پٹرول کے دام:
یکم مئی 2020 69.51 روپے فی لیٹر
یکم مارچ 2022 95.41 روپے فی لیٹر
کیم مئی 2022 105.41 روپے فی لیٹر
22 مئی 2022 96.7 روپے یف لیٹر
اب پھر سے توقع کی جا رہی ہے کہ 80 پیسے اور 30 پیسے کی روزانہ خوراک سے پٹرول کا پھر سے ’وکاس‘ ہوگا۔ حکومت کو عوام کو بے وقوف بنانا بند کر دینا چاہئے۔ لوگ ریکارڈ مہنگائی سے حقیقی راہت کے مستحق ہیں۔
Published: undefined
وہیں، ساتھ ہی کانگریس پارٹی نے کہا کہ حکومت پٹرول، ڈیزل اور ایل پی جی کی قیمتوں میں لگاتار اضافہ کر کے منافع کما رہی ہے اور اب قیمتوں میں کمی کر کے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کا کام کر رہی ہے۔ کانگریس کے ترجمان گورو ولبھ نے اتوار کے روز پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کرکے عوام کو دھوکہ دینے کا کام کیا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ قیمتیں کم کر کے بھی حکومت عوام سے دوگنے سے زیادہ پیسے وصول کر رہی ہے اور قیمتیں کم کرنے کا دھوکہ کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ حکومت نے پٹرول پر 8 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر 6 روپے فی لیٹر کمی کر کے اپنے منافع کو دوگنے سے کم نہیں ہونے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی پالیسی ہے جس کے تحت کچھ دکانیں ڈسکاؤنٹ کے نام پر فروخت ہونے والی اشیا کی قیمت دوگنی کر کے 50 فیصد کم کی چھوٹ کے نام پر لوٹ کرتی ہیں۔
Published: undefined
کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ پٹرول، ڈیزل، کھانا پکانے والی گیس کی قیمتیں 2014 کے مقابلہ تقریباً دوگنی ہو چکی ہیں۔ گزشتہ 60 دنوں سے پٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ جاری ہے اور اب 8 اور 6 روپے کی کمی نے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک دی ہے جبکہ حکومت اس چھوٹ کے باوجود پٹرول اور ڈیزل پر دوگنا منافع کما رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined