حیدرآباد: ماہ رمضان اور پھر شدید گرمی کی صورتحال کے سبب ان دنوں شہر حیدرآبادمیں سبزیوں کے ساتھ ساتھ پھلوں کی قیمتوں میں بھی غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ چونکہ افطاری میں پھلوں کو ترجیح دی جاتی ہے، اسی لئے ان کی قیمتوں میں اچھال آیا ہے اور اب لوگوں کے جیب پر پھلوں کی قیمتیں بارگراں ثابت ہورہی ہیں۔ تلنگانہ کے دوجڑواں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد کے کئی علاقوں میں ماہ صیام کی آمد سے ہی پھلوں کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا۔
Published: 17 May 2019, 5:10 PM IST
پھلوں کے ریٹیل تاجرین کا کہناہے کہ انہیں تھوک تاجرین کی جانب سے جو قیمت وصول کی جارہی ہے اس پر 20تا30 فیصد اضافہ کرتے ہوئے پھل فروخت کرنا پڑتا ہے اور وہ اب بھی ویسے ہی کر رہے ہیں اور اگر تھوک تاجرین کی جانب سے ہی اضافی قیمت وصول کی جارہی ہے تو اس میں ان کا کوئی قصور نہیں ہے۔ تھوک تاجرین کا کہناہے کہ گرمی کی شدت سے بازاروں میں اچانک پھلوں کی قلت پیدا ہونے کے سبب قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے۔
Published: 17 May 2019, 5:10 PM IST
محکمہ اوزان و پیمائش کے عہدیداروں نے بتایا کہ دونوں شہروں کے تھوک بازاروں پر محکمہ اوزان و پیمائش کے علاوہ محکمہ زراعت کی جانب سے بھی خصوصی نظر رکھنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ تھوک تاجرین بازار میں مصنوعی قلت پیدا نہ کریں اور نہ ہی من مانی قیمتو ں میں اضافہ کریں۔
Published: 17 May 2019, 5:10 PM IST
عوام کا ماننا ہے کہ پھلوں کی قیمتوں پر کنٹرول کے لئے کوئی منظم میکانزم نہ ہونے کے سبب یہ کام بھی محکمہ اوزان و پیمائش کی ہی ذمہ داری ہوتی ہے اورمحکمہ کے بعض عہدیداروں کی جانب سے کالا بازاری اور ذخیرہ اندوزی کے ذریعہ قیمتو ں میں اضافہ کی کوششوں کے خلاف کاروائی کرتے ہیں لیکن ان کی یہ کاروائی اثرانداز نہیں ہوپاتی کیونکہ محکمہ کی جانب سے ایک بازار پر کاروائی کی جاتی ہے تو دوسرے بازاروں میں صورتحال جوں کی توں برقرار رہتی ہے۔
Published: 17 May 2019, 5:10 PM IST
تھوک تاجرین کی جانب سے اچانک میوہ جات کی قیمتوں میں کئے جانے والے اضافہ سے ٹھیلہ بنڈی رانوں کو عوامی برہمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ عوام راست تھوک تاجرین سے سودا نہیں کرتے بلکہ ان کا لین دین ٹھیلہ بنڈی رانوں اور چلر فروشوں سے ہوتا ہے اسی لئے انہیں ان مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دو دن قبل میوہ کی قیمتوں میں کوئی ایسا اضافہ ریکارڈ نہیں کیا گیا تھا کہ جسے اچھال کہا جاسکے لیکن رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی میوہ کی قیمتو ں میں اضافہ کردیا گیا جو کہ یہ واضح کر رہا ہے کہ ماہ رمضان المبارک کے دوران میوہ کی فروخت لازمی ہوتی ہے اور عوام میوہ کا استعمال کرتے ہی ہیں اسی لئے مصنوعی قلت پیدا کرتے ہوئے قیمتو ں میں اضافہ کیا جانے لگا ہے۔
Published: 17 May 2019, 5:10 PM IST
عوام کا کہنا ہے کہ پھلوں کی قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں۔گزشتہ ایک ہفتہ سے سنترے، تربوز،انناس اور انگور کی قیمتوں میں کافی اضافہ ہوا ہے۔پھل، رمضان کے دوران گھروں، دفاتر، افطار پارٹیوں اور مساجد میں لازمی ہوتے ہیں۔اس ماہ کے دوران ایک اوسط درجہ کا خاندان پھلوں کی خریداری پر 100روپئے روزانہ خرچ کرتا ہے۔پھلوں کے ایک تاجر کا کہنا ہے کہ شہر حیدرآبادکی گڈی انارم ہول سیل مارکٹ میں سپلائی کی کمی اور طلب میں اضافہ کی صورتحال بنی ہوئی ہے۔
Published: 17 May 2019, 5:10 PM IST
انگورفی کلو 120 تا 140 روپئے، انناس فی کلو 35 تا 40، تربوز 70 تا 100روپئے، نیمبو 15 تا 20 روپئے کے حساب سے فروخت کیا جا رہا ہے۔ موسمی کی بھی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ ڈاکٹرس عموما مشورہ دے رہے ہیں کہ پھلوں کے جوس کا استعمال کیا جائے تاہم اس موسم گرما میں اس کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ شہریوں نے تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتہ پہلے جو انگور 100 روپئے کلو تھا اب 140روپئے ہوگیا ہے۔
Published: 17 May 2019, 5:10 PM IST
پھلوں کی قیمتوں میں اضافہ کے پیش نظر لوگ معظم جارہی مارکٹ اورگڈی انارم فروٹ مارکٹ کارخ کر رہے ہیں۔ ہول سیل تاجرین کا کہنا ہے کہ بعض پھلوں کی قلت اور غیر موسمی پھلوں کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ریٹیل فروٹ مارکٹس میں کام کرنے والوں کو اس ماہ کا انتظار رہتا ہے تاکہ وہ منافع کما سکیں۔ اس طرح ان پھلوں کی قیمتوں میں اضافہ نے غریب کی جیب میں سوراخ کردیا ہے۔
Published: 17 May 2019, 5:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 May 2019, 5:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز