خبر ہے کہ نیرو مودی نے اپنی کمپنیوں میں کام کرنے والے تمام ملازمین کو برخاست کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق مودی نے کاروبار کے تمام شعبوں میں کام کرنے والے ملازمین سے کہا ہے کہ وہ فروری کے آخر تک ریلیونگ لیٹر حاصل کر لیں کیوں کہ کمپنی ہندوستان میں اپنا کاروبار بند کرنے جا رہی ہے۔ اس نے لکھا ہے کہ آنے والے وقت میں کچھ بھی ہو سکتا ہے اور اس معاملہ میں غیر جانبدارانہ تفتیش ممکن نہیں ہے۔ اس نے مزید لکھا ہے کہ جس تیزی سے کارروائی ہو رہی ہے اس سے شبہات پیدا ہوتے ہیں۔
Published: 21 Feb 2018, 1:08 PM IST
پی این بی گھوٹالہ میں گرفتار نیرو مودی کی فائر اسٹار کمپنی کے سی ایف او وپل امبانی اور 4 دیگر ملزمان کو سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے 5 مارچ تک سی بی آئی کی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔
Published: 21 Feb 2018, 1:08 PM IST
کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی بد عنوانی کے مخالف نہیں بلکہ وہ خود بد عنوانی کا آلہ ہیں۔
Published: 21 Feb 2018, 1:08 PM IST
گھوٹالہ سامنے آنے کے بعد پی این بی نے تقریباً 18 ہزار ملازمین کے تبادلے کر دئے ہیں۔ نیشنل آرگنائزیشن آف بینک ورکرس نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک ساتھ اتنے ملازمین کے تبادلے حیران کن ہیں۔ غور طلب ہے کہ سی وی سی یعنی سینٹرل وجیلنس کمیشن نے تمام بینکوں سے ایسے ملازمین کے تبادلے کرنے کو کہا ہے جو ایک ہی مقام پر گزشتہ 5 سال یا زیادہ وقت سے تعینات ہیں۔
Published: 21 Feb 2018, 1:08 PM IST
انفوسس کے بانی این نرائن مورتی نے کہا ہے کہ پی این بی گھوٹالہ کے لئے ریزرو بینک کو ذمہ دار ٹھہرانہ غلط ہے کیوں کہ یہ پوری طرح بینک نظام سے وابستہ معاملہ ہے۔ غور طلب ہے کہ گزشتہ شام وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے اس گھوٹالہ پر پہلی بار بولتے ہوئے کہا تھا کہ بینک نظام پر نظر رکھنے والی ایجنسیوں کی بھی ذمہ داری بنتی ہے۔ ان کا اشارہ ریزرو بینک کی طرف ہی تھا۔
Published: 21 Feb 2018, 1:08 PM IST
پنجاب نیشنل بینک میں 11400 کروڑ روپے کے گھوٹالے کے معاملہ میں نیرو مودی کو بیرون ممالک سے معاہدہ کے تحت ہندوستان لانے کی مفاد عامہ کی عرضی پر سپریم کورٹ نے فی الحال جلد سماعت سے انکار کر دیا ہے۔ قبل ازیں مرکزی حکومت کے اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے کہا تھا کہ انہیں اس عرضی پر سخت اعتراض ہے اور وہ اس کی مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے عرضی گزار کے مقصد پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ سپریم کورٹ نے معاملہ کی سماعت کے لئے 16 مارچ کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔
Published: 21 Feb 2018, 1:08 PM IST
مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے پنجاب نیشنل بینک (پی این بی) گھوٹالہ معاملہ میں بینک کے جنرل منیجر رینک کے ایک افسر کو دیر رات گرفتار کیا ہے۔ سی بی آئی ذرائع نے بتایا کہ جندل اگست 2009 سے 2011 کے درمیان پی این بی کے بریڈی ہاؤس برانچ کا انچارج تھا۔ اسی کے دور میں نیرو مودی کی کمپنی کو بغیر منظوری کے ایل اويو جاری کرنے کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ جندل فی الحال پی این بی ہیڈ کوارٹر میں جنرل منیجر(لون) کے عہدہ پر تعینات ہے۔
سی بی آئی نے کل رات نیرو مودی اور میہل چوکسی کی کمپنیوں کے پانچ عہدیداروں کو بھی گرفتار کیا تھا۔ اس سے پہلے جانچ ایجنسی نے پی این بی کے 10 افسران اور نیرومودی اور میہهل چوکسی کی کمپنیوں کے 18ملازمین سے دن میں پوچھ گچھ کی تھی۔
نیرو مودی کی کمپنی فائراسٹار انٹرنیشنل کے چیرمین (فنانس) ویپل امبانی، سینئر ایگزیکٹیو آفیسر ارجن پاٹل اور ایگزیکٹیو اسسٹنٹ کویتا مانکیکر کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ویپل امبانی ریلائنس انڈسٹریز کے چیرمین مکیش امبانی کے کزن ہیں۔
میهل چوکسی کی کمپنی گیتانجلی گروپ کے دو عہدیدار کپل کھنڈیلوال ( فنانس افسر) اور نتن شاہی (منیجر) کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
اس سے پہلے جانچ ایجنسی نے پی این بی کے 10 افسران اور نیرو مودی اور میهل چوکسی کی کمپنیوں کے 18 ملازمین سے پوچھ گچھ کی تھی۔
ریزرو بینک (آر بی آئی) نے پی این بی گھوٹالے کے پیش نظر بینکوں میں بڑھتی ہوئی جعلسازیوں کی وجوہات کی جانچ کے لئے ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
ریزرو بینک نے بتایا کہ آر بی آئی کے مرکزی بورڈ آف ڈائریکٹرس کے سابق رکن وائی ایچ مالیگام کو کمیٹی کا صدر بنایا گیا ہے۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے موجودہ رکن بھرت دوسی، کنارا بینک کے سابق چیرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر اور سیبی کے سابق کل وقتی رکن ایس رمن اور ریزرو بینک کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر نند کمار سرودے کو کمیٹی کا ممبر بنایا گیا ہے۔ آر بی آئی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اے مشرا کمیٹی کے رکن سکریٹری ہوں گے۔
Published: 21 Feb 2018, 1:08 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Feb 2018, 1:08 PM IST