پنجاب نیشنل بینک (پی این بی) گھوٹالہ میں ہر روز نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔ پی این بی کی نئی شکایت پر سی بی آئی نے جو دوسری ایف آئی آر داخل کی ہے اس میں یہ کہا گیا ہے کہ گھوٹالے کے اہم ملزم میہل چوکسی اور نیرو مودی نے اپنی تین کمپنیوں کے ذریعہ پنجاب نیشنل بینک سے تقریباً 4886 کروڑ روپے حاصل کیے۔ بینک سے اس پوری رقم کو لینے میں 143 ’ایل او یو‘ یعنی لیٹر آف انڈرٹیکنگ کا استعمال کیا گیا اور یہ سبھی ’ایل او یو‘ 2017 میں جاری کیے گئے تھے۔ اس انکشاف کے بعد بی جے پی کے اس جھوٹ کا بھی پردہ فاش ہو گیا ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ یہ گھوٹالہ 2011 سے چل رہا تھا۔
Published: 17 Feb 2018, 4:49 PM IST
اس کیس کی پہلی ایف آئی آر میں 8 ’ایل او یو‘ کے ذریعہ 280.7 کروڑ روپے کے گھوٹالے کی بات کہی گئی تھی۔ اب سی بی آئی نے پی این بی سے ملی نئی جانکاری کی بنیاد پر پرانی ایف آئی آر میں کئی باتیں جوڑی ہیں۔
Published: 17 Feb 2018, 4:49 PM IST
دوسری طرف سینئر کانگریس لیڈر اور وکیل کپل سبل نے پی این بی گھوٹالے سے متعلق وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کیا ہے۔ انھوں نے وزیر اعظم کے پرانے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’’ہمارے ملک کے چوکیدار پکوڑے بنانے کی صلاح دے رہے ہیں، آج کے حالات یہ ہیں کہ چوکیدار سو رہا ہے اور چور بھاگ گیا ہے۔‘‘
Published: 17 Feb 2018, 4:49 PM IST
کپل سبل نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر مالیات ارون جیٹلی پر براہ راست اس گھوٹالے میں شامل ہونے کا الزام بھی عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ان اشخاص نے ’کرونی کیپٹلزم‘ کو تنظیمی شکل دے دی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ دھوکہ دہی کرنے والوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کریڈٹ کی حد بڑھا دی گئی۔ کپل سبل نے مودی حکومت پر براہ راست یہ الزام بھی عائد کیا کہ اس کو ان سب باتوں کی خبر تھی اور وہ جان رہے تھے کہ ملک کو لوٹا جا رہا ہے پھر بھی انھوں نے اپنی آنکھیں موند رکھی تھیں۔
Published: 17 Feb 2018, 4:49 PM IST
کپل سبل نے بی جے پی کے اس بیان کو بھی ورغلانے والا بتایا جس میں اس نے کہا تھا کہ یہ گھوٹالہ 2011 سے چل رہا تھا۔ سبل نے سی بی آئی کی ایف آئی آر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قرض کے لیے سارے ’ایل او یو‘ 17-2016 میں جاری کیے گئے تھے۔
گزشتہ دنوں وزیر اعظم دفتر نے نریندر مودی کے بیرون ملکی سفر سے متعلق جانکاری دینے سے منع کر دیا تھا، اس سلسلے میں کپل سبل نے حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم مودی کو یہ بات بتانے میں کیا ڈر لگ رہا ہے کہ ان کے بیرون ملکی سفر پر ان کے ساتھ کون کون لوگ گئے تھے۔
Published: 17 Feb 2018, 4:49 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Feb 2018, 4:49 PM IST
تصویر: پریس ریلیز