نئی دہلی۔ ملک کے دوسرے سب سے بڑے بینک پی این بی میں 11500 کا بڑا گھوٹالہ سامنے آنے کے بعد بینکنگ کے شعبے میں بھونچال آیا ہوا ہے۔ اس گھوٹالے کے بعد پی این بی کے شیئر دو دن میں 17 فیصد تک نیچے گر گئے ہیں۔ وہیں تفتیشی ادارے بھی سرگرم ہو گئے ہیں۔
پی این بی معاملہ میں ارب پتی جویلر اور اور ہیرا کاروباری نیرو مودی پر شکنجہ کسا جا رہا ہے۔ نیرو مودی نے فرضی طریقہ سے پی این بی کے کچھ ملازمین سے ملی بھگت کر کے ایل او یو یعنی لیٹر آف انڈرسٹینڈنگ حاصل کیا۔ ایل او یو کو عام زبان میں بینک گارنٹی کہتے ہیں۔ اسی گارنٹی کی بنیاد پر نیرو مودی اور اس کے ساتھیوں نے بیرونی ممالک بینکوں سے قرض لیا جس کی دینداری پی این بی پر آتی ہے ۔ پی این بی میں اس معاملہ کا انکشاف ہونے کے بعد اس نےاپنے 10 افسران کو معطل کر دیا ہے اورمعاملہ کی جانچ سی بی آئی کے سپرد کر دی گئی ہے۔
دریں اثنا میڈیا میں چل رہی خبروں کے مطابق نیرو مودی ملک سے فرار ہو گیا ہے اور اس وقت سوئزر لینڈ میں موجود ہے۔
واضح رہے کہ 14 فروری کو پنجاب نیشنل بینک کی ممبئی برانچ میں 11500 کروڑ روپے سے زیادہ کی جعلسازی کا انکشاف ہوا تھا۔ پی این بی کا کہنا ہے کہ یہ گھوٹالہ غیر قانونی لین دین سے جڑا ہوا ہے جس کے ذریعہ کچھ چنندہ اکاؤنٹ ہولڈرس کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔
کل 1.77 ارب ڈالر کے اس گھوٹالے کا اثر پی این بی کے شیئر پر پڑا ہے۔ اس کا شیئر 17 فیصد تک کمزور ہو گیا ، جس سے سرمایہ کاروں کا 3000 کروڑ روپیہ ڈوب گیا۔ پی این بی نے اسٹاک ایکسچینج ’بی ایس ای‘ کو دی گئی جانکاری میں کہا ہے کہ یہ ٹرانجیکشن کچھ چنندہ اکاؤنٹ ہولڈرس کو فائدہ پہنچانے کے لیے کیا گیا تھا۔ خبر یہ بھی ہے کہ اس ٹرانجیکشن کی بنیاد پر دوسرے بینکوں نے ان کسٹمرس کو بیرون ممالک میں ایڈوانس پیسے ٹرانسفر کیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز