وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز اپنی حکومت کے دوسرے دور کے پہلے 6 مہینوں کو کچھ اس طرح متعارف کرایا ہے کہ اس میں ترقی کی زبردست لہر دیکھنے کو ملی ہے۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے ’’سب کا ساتھ، سب کا وِکاس اور سب کا وِشواس کے منتر 130 کروڑ ہندوستانیوں کے آشیرواد سے این ڈی اے حکومت لگاتار ہندوستان کی ترقی اور 130 کروڑ لوگوں کی زندگی کو مضبوط بنانے کے لیے نئی توانائی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔‘‘
Published: 30 Nov 2019, 7:11 PM IST
پی ایم مودی کا کہنا ہے کہ ’’گزشتہ 6 مہینے کے دوران ترقی کو رفتار دینے، سماجی خود مختاری کو بڑھانے اور ہندوستان کے اتحاد کو مضبوطی دینے کے لیے تمام فیصلے لیے گئے ہیں۔ ہم آنے والے وقت میں ایسے مزید قدم اٹھانے والے ہیں تاکہ ایک خوشحال اور ترقی یافتہ جدید ہندوستان کی تعمیر ہو سکے۔‘‘
Published: 30 Nov 2019, 7:11 PM IST
وزیر اعظم نے دعویٰ کیا ہے کہ 130 کروڑ لوگوں کی زندگی کو مضبوط بنانے کے لیے نئی توانائی سے کام کر رہے ہیں، لیکن تین سال پہلے کی نوٹ بندی اور بغیر تیاری کے نافذ کیے گئے جی ایس ٹی نے عام ہندوستانیوں کی زندگی کو مصیبت سے بھر دیا ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ ملک کے کور سیکٹر کی ترقی میں 5.8 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔
Published: 30 Nov 2019, 7:11 PM IST
وزیر اعظم کے اس بیان سے کم از کم ایک بات واضح ہو جاتی ہے کہ انھیں ملک کی زمینی حقیقت کے بارے میں ذرا بھی پتہ نہیں ہے۔ کل ہی (جمعہ کو) ملک کی ترقی کو ظاہر کرنے والے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں جو بتاتے ہیں کہ معاشی ترقی کی شرح ساڑھے چھ سال کی ذیلی سطح کو چھوتی ہوئی 4.5 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔ 8 کور سیکٹر لہولہان ہیں۔ گزشتہ سال سے مقابلہ کریں تو شرح ترقی میں تقریباً 3 فیصد کی گراوٹ درج ہوئی ہے۔ لیکن وزیر اعظم کہہ رہے ہیں کہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
Published: 30 Nov 2019, 7:11 PM IST
اکتوبر ماہ میں خوردہ مہنگائی کی شرح 16 مہینے کی اونچی سطح پر ہے۔ بے روزگاری ریکارڈ توڑ رہی ہے۔ صارف خرچ چار دہائی کی ذیلی سطح پر پہنچ چکا ہے۔
Published: 30 Nov 2019, 7:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Nov 2019, 7:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز