صنعت و حرفت

پی ایف گھپلہ: ملازمین کے اہل خانہ کریں گے احتجاجی مظاہرہ

ڈی ایچ ایف ایل میں سرمایہ کاری کے لئے جن کمپنیوں نے کام کیا ان میں ابھینو کی بھی شراکت داری تھی۔ ابھی تک جانچ میں نو کمپنیاں فرضی پائی گئی ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لکھنؤ: اترپردیش پاور کارپوریشن لمٹیڈ کے ملازمین کے پی ایف کی رقم کی سرمایہ کاری ڈی ایچ ایف ایل میں کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والے ابھینو گپتا کو ای او ڈبلیو نے گرفتار کرلیا ہے جبکہ ملازمین کے اہل خانہ کل اس معاملے میں قصوروار دیگر افراد کو جلد گرفتار کرنے کے لئے احتجاج کریں گے۔

Published: undefined

بجلی ملازمین یونین کے کوآرڈینیٹر شیلیندر دوبے نے بدھ کو کہا کہ ملازمین کے اہل خانہ محکمہ بجلی کے دفتر پر کل احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ گھپلے کے ذمہ دار افرار کو گرفتار کرنے میں حکومت تساہلی سے کام لے رہی ہے۔ اس کےعلاوہ سی بی آئی کو جانچ سونپنے میں بھی تاخیر کی جا رہی ہے۔

Published: undefined

ابھینو گپتا پہلے ہی گرفتار ہوچکے ٹرسٹ کے اس وقت کے سکریٹری پی کے گپتا کے بیٹے ہیں۔ پی کے گپتا کی گرفتار کے بعد سے ہی ای او ڈبلیو نے ابھینو کو پوچھ گچھ اور بیان درج کرانے کے لئے مسلسل نوٹس بھیج رہی تھی۔ نوئیڈا پولس کی مسلسل دبش کے درمیان ابھینو نے منگل کو اکانومک اوفینس ونگ کے دفتر پر خودسپردگی کردی۔ پی ایف گھپلہ معاملے میں ابھینو کو اہم کڑی مانا جا رہا ہے۔ وہ نوئیڈا سیکٹر۔121 میں رہ کر ریئل اسٹیٹ کا کاروبار کرتا ہے۔

Published: undefined

ذرائع کے مطابق ٹرسٹ اور ڈی ایچ ایف ایل کے درمیان سودے کے بدلے اس نے موٹا کمیشن لیا تھا۔ کمیشن کی رقم ریئل اسٹیٹ کے کاروبار میں لگانے کے لئے اس نے نوئیڈا کے کچھ کاروباریوں کو اپنا شراکت دار بنایا تھا۔ ابھینو نے پوچھ گچھ میں کئی اہم راز فاش کیے ہیں۔

Published: undefined

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی ایچ ایف ایل میں سرمایہ کاری کے لئے جن کمپنیوں نے کام کیا ان میں ابھینو کی بھی شراکت داری تھی۔ ابھی تک جانچ میں نو کمپنیاں فرضی پائی گئی ہیں۔ ای او ڈبلیو ان کے بینک کھاتوں، ملکیت اور دیگر مقامات پر کیے گئے سرمایہ کاری کے بارے میں معلومات اکٹھا کر رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined