نئی دہلی: بین الاقوامی مارکیٹ میں برینٹ خام تیل تین سال کی بلند ترین سطح پر اور امریکی خام تیل سات سال کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے ساتھ چار دن کے اضافے کے بعد آج گھریلو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ اتوار کو ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل چوتھے دن 35-35 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا۔ دارالحکومت دہلی میں پٹرول آج 105.84 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 94.57 روپے فی لیٹر پر مستحکم رہا۔
Published: undefined
اس سے گزشتہ پیر کو لگاتار ساتویں روز پٹرول 30 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل 35 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوا تھا۔ اس کے بعد دو دن تک سکون رہا لیکن اس کے بعد سے یومیہ دونوں ایندھنوں کی قیمتیں بڑھتی گئیں۔ ممبئی میں پٹرول کی قیمت 111.77 روپے اور ڈیزل کی قیمت 102.52 روپے فی لیٹر ہے۔ مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں پٹرول 114.45 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 103.78 روپے فی لیٹر فروخت ہو رہا ہے۔
Published: undefined
اس وقت ملک کے بیشتر بڑے شہروں میں پٹرول کی قیمت 100 روپے فی لیٹر سے تجاوز کرچکی ہے اور دیگر شہروں میں ڈیزل بھی سنچری کی طرف بڑھ رہا ہے۔ کچھ شہروں میں ڈیزل 100 روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔ اس مہینے میں اب تک ان دونوں ایندھموں کی قیمتوں میں 18 دنوں میں سے 14 دن اضافہ ہوا ہے۔ اس ماہ میں اب تک پٹرول 4.20 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 4.70 روپے فی لیٹر مہنگا ہو چکا ہے۔
Published: undefined
بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل اب بھی اونچا رہا۔ پیر کو سنگاپور میں تیل کی قیمت میں اضافہ ہوا۔ برینٹ کروڈ اکتوبر 2018 کے بعد سے 1.00 فیصد بڑھ کر 85.71 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔ اس دوران امریکی خام تیل 1.4 فیصد بڑھ کر اکتوبر 2014 کے بعد 83.40 ڈالر فی بیرل کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ پچھلے ہفتے بھی ان دونوں میں تقریبا تین فیصد اضافہ دیکھا گیا تھا۔
Published: undefined
ملک کی سرخیل آئل مارکیٹنگ کمپنی انڈین آئل کارپوریشن کے مطابق دہلی میں پٹرول 105.84 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 94.57 روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا ہے۔
پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا روزانہ جائزہ لیا جاتا ہے اور اسی بنیاد پر ہر روز صبح 6 بجے سے نئی قیمتوں کا اطلاق ہوتا ہے۔
شہر کا نام ——— پٹرول (روپے/لیٹر) ——— (ڈیزل روپے/لیٹر)
دہلی ————— 105.84 ————— 94.57
ممبئی ————— 111.77 ————— 102.52
چنئی ————— 103.01 ————— 98.92
کولکاتا ————— 106.43 ————— 97.68
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز