نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ مودی حکومت میں بینکوں کو مسلسل لوٹا جا رہا ہے اور اب ایک نیا گھپلہ سامنے آیا ہے جس میں ڈی ایچ ایل ایف کے مالکان نے ملک کے 17 بینکوں کو 35000 کروڑ روپے کا دھوکہ دیا ہے۔
Published: undefined
کانگریس کی ترجمان سپریہ شری نیت نے ہفتہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ڈی ایچ ایل ایف نے بینکوں کو 34615 کروڑ روپے کا دھوکہ دیا ہے، جو ملک میں اب تک کا سب سے بڑا بینکنگ گھپلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت میں 2014 سے مسلسل گھپلے ہو رہے ہیں اور گھپلے کرنے والوں کو سزا دینے کے بجائے انہیں ملک سے بھاگنے کا پورا موقع دیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ڈی ایچ ایف ایل نے 2010 اور 2018 کے درمیان بینکوں کے کنسورشیم سے 42871 کروڑ روپے کا قرض لیا اور 2019 سے اسے ادا کرنے کے بجائے ڈیفالٹ کرنا شروع کر دیا۔ اس کی تصدیق یکم اپریل 2015 سے 31 مارچ 2019 کے درمیان کیے گئے جائزہ آڈٹ سے ہوئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کپل اور دنیش وادھاون نے ذاتی اثاثے بنانے کے لیے رقم کا استعمال کیا۔
Published: undefined
ترجمان نے کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ ودھاون نے پردھان منتری آواس یوجنا میں بھی گھپلہ کیا ہے اور اس معاملے میں انہوں نے ہوم لون کھاتوں سے سبسڈی کے طور پر 1887 کروڑ روپے کا منافع کمایا ہے۔ یہ گھپلہ 2020 میں یس بینک گھپلہ کی تحقیقات کے دوران ہی سامنے آیا تھا لیکن اس وقت اس گھپلے کے بارے میں خاموشی قائم رکھی گئی۔
Published: undefined
انہوں نے الزام لگایا کہ اس سے زیادہ حیران کن بات یہ ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو ان گھپلوں سے تقریباً 28 کروڑ روپے چندہ کے طور پر ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان جعلسازون کو سزا دینے کے لیے کیا اقدامات کر رہی ہے اس کا انکشاف ہونا چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز