صنعت و حرفت

اڈانی پورٹس کے ’ایس آر سی پی ایل‘ کے حصول کے منصوبے کو ’این سی ایل ٹی‘ نے دی منظوری

اے پی ایس ای زیڈ کے کل وقتی ڈائریکٹر کرن اڈانی نے کہا کہ نیشنل ریل پلان 2020 کے مطابق ریلوے کی نئی ریل لائنوں کی تعمیر کے لیے اگلے 10 برسوں میں 3 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کرے گی۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر 

نئی دہلی: ملک کی پرائیویٹ سیکٹر کی سب سے بڑی بندرگاہ آپریٹر کمپنی اڈانی پورٹس اینڈ اسپیشل اکنامک زون لمیٹڈ (اے پی ایس ای زیڈ) کی سرگوجا ریل کوریڈور پرائیویٹ لمیٹڈ (ایس آر سی پی ایل) کے حصول کے مجموعی منصوبے کو نیشنل کمپنی لا ٹریبونل (این سی ایل ٹی) کی احمد آباد بنچ نے منظوری دے دی ہے اور یہ یکم اپریل 2021 سے نافذ العمل ہو گیا ہے۔

Published: undefined

کمپنی نے اتوار کو جاری کردہ بیان میں بتایا کہ این سی ایل ٹی کی منظوری ملنے سے اے پی ایس ای زیڈ اب تمام ریل اثاثوں کو ایک واحد کاروباری یونٹ اڈانی ٹریکس مینجمنٹ سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ کے تحت مضبوط کرسکے گی۔ کمپنی نے اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ اس استحکام سے اے پی ایس ای زیڈ کو اڈانی پورٹ فولیو میں مساوی کاروبار کے ساتھ مقابلہ کیے بغیر ہندوستانی ریلوے کے پبلک-پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی اپی اپی) پروجیکٹوں میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی ہے۔ اس کے تحت سال 2025 تک 2000 کلو میٹر ریل ٹریک کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

Published: undefined

اے پی ایس ای زیڈ کے سی ای او اور کل وقتی ڈائریکٹر کرن اڈانی نے کہا، ’’نیشنل ریل پلان 2020 کے مطابق، ریلوے نئی ریل لائنوں کی تعمیر کے لیے اگلے 10 برسوں میں 3 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کرے گی۔ اس کے علاوہ ٹرانسپورٹ کے پسندیدہ وسائل کے طور پر سڑک سے ریل کی جانب توجہ ہونے سے پرائیویٹ سیکٹر کی اہم حصہ داری کی ضرورت ہوگی۔ اس لئے یہ حصول ٹرانسپورٹ افادیت کی شکل میں اے پی ایس ای زیڈ کے لئے اہم ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ اڈانی گروپ کے اندر کسی دیگر یونٹ سے ایس آر سی پی ایل کے حصول کے لئے اے پی ایس ای زیڈ کے ذریعہ اختیار کیا گیا عمل ہمارے کارپوریٹ گورننس کے طریقوں کو بڑھانے کے لیے ہماری مسلسل عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ اس عمل کی سب سے مضبوط حمایت ہمارے مائینورٹی شیئر ہولڈروں سے حاصل زبردست حمایت اے پی ایس ای زیڈ کے انتظام میں ان کے اعتماد کی تصدیق کرتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined