ٹیسلا کے باس ایلون مسک نے کیلیفورنیا کے بربینک میں طویل انتظار کے بعد روبوٹیکسی سائبر کیب کی نقاب کشائی کی ہے جس میں نہ تو اسٹیئرنگ ہے اور نہ ہی پیڈل۔ یہ ٹیلسا کی مستقبل کی ٹیکنالوجی پر مبنی ہوگی اور اسے ڈرائیور کی ضرورت نہیں ہوگی۔
Published: undefined
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، گاڑی، جس کی جمعرات کو نقاب کشائی کی گئی، دو پروں کی طرح کے دروازے ہیں اور اس میں کوئی پیڈل یا اسٹیئرنگ وہیل نہیں ہے۔ وی، روبوٹ کے عنوان سے ہونے والی تقریب میں، ارب پتی نے اپنے خیال کا اعادہ کیا کہ مکمل طور پر خودکار گاڑیاں انسانوں کی طرف سے چلائی جانے والی گاڑیوں سے زیادہ محفوظ ہوں گی اور کرائے پر دے کر اپنے مالکان کے لیے پیسہ کما سکتی ہیں، جس سے سائبر کیب کی پیداوار 2027 سے پہلے شروع ہو جائے گی۔
Published: undefined
اس پر سوالات اٹھے کہ کیا مسک ایک بار پھر مکمل طور پر خودکار گاڑی متعارف کرانے کے لیے اپنی ڈیڈ لائن کو پیچھے چھوڑ دیں گے جو کہ الفابیٹ کی ملکیت والی وائیمو جیسے حریفوں کا مقابلہ کر سکے۔ مسک نے کہا "میں ٹائم لائن سے پر امید ہوں،"۔ سائبر کیب کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس کی لاگت 30,000 ڈالر سے کم ہوگی "مکمل طور پر خود مختار ٹیکنالوجی ٹیسلا کے ماڈل 3 اور ماڈل وائی میں اگلے سال ٹیکساس اور کیلیفورنیا میں دستیاب ہوگی، جہاں ریگولیٹرز کی منظوری دی جائے گی۔‘‘
Published: undefined
ٹیسلا کے خود چلانے کے عزائم ان کیمروں پر منحصر ہیں جو ریڈار اور لیڈر (روشنی کا پتہ لگانے اور رینج کرنے والے) سینسرز سے سستے ہیں جو بہت سے حریفوں کی گاڑیوں کی تکنیکی ریڑھ کی ہڈی بناتے ہیں۔بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، اپنی کاروں کو چلانا سکھا کر، ٹیسلا اپنی لاکھوں گاڑیوں سے جمع کیے گئے خام ڈیٹا سے تربیت یافتہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) استعمال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: بشکریہ نیشنل ہیرالڈ