ممبئی: مہنگائی بڑھنے اور کورونا کی دوسری لہر کے بعد معاشی معمولات کے پٹری پر لوٹنے کا حوالہ دیتے ہوئے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے ریپو ریٹ اور دیگر پالیسی جات شرحوں کو جوں کا توں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس کی صدارت میں آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی آج ختم ہونے والی سہ روزہ میٹنگ میں تمام پالیسی جات شرحوں کو غیر تبدیلی کے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ریپو ریٹ کو 4 فیصد، ریورس ریپور ریٹ کو 3.35 فیصد، مارجنل اسٹینڈنگ فیسیلِٹی ریٹ کو 4.25 فیصد اور بینک ریٹ کو 4.25 فیصد پر مستحکم رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ نقد ریزرو تناسب 4 فیصد اور ایس ایل آر 18 فیصد پر رہے گا۔
Published: undefined
میٹنگ کے بعد شکتی کانت داس نے بتایا کہ مالی سال 2021-22 میں حقیقی جی ڈی پی کی ڈیویلپمنٹ ریٹ 9.5 فیصد رہنے کی امید ہے۔ معیشت دھیرے دھیرے پٹری پر آ رہی ہے۔ ساتھ ہی امسال کچھ تاخیر کے بعدمانسون میں بہتری ہونے سے خریف کی بوائی میں تیزی آئی ہے۔ آنے والے دنوں میں کووڈ-19 ٹیکہ کاری بھی رفتار پکڑے گی۔ یہ سبھی وجوہات معیشت کو رفتار دیں گے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ یہ لگاتار چھٹا موقع تھا جب آر بی آئی نے سود کی شرحوں کو غیر تبدیل رکھا۔ اس کے پہلے آخری تبدیلی سال 2020 میں شرحوں میں کٹوتی کے ساتھ ہوئی تھا۔ اس کے بعد کورونا وائرس لاک ڈاؤں کا ملک کی معیشت پر ایسا اثر ہوا کہ آر بی آئی نے پہلے تو شرحوں کو تبدیل کرنا بند کر دیا، اس کے بعد اسے اس کے بحالی کے مبصوبہ کا بھی اعلان کرنا پڑا۔
آر بی آئی گورنر نے کہا کہ معیشت کورونا وبا کی دوسری لہر سے لگے جھٹکے سے باہر آ رہی ہے اور ٹیکہ کاری میں تیزی کے ساتھ معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز