فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر عائد پابندی اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سال 2021 میں میٹا نے امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر پابندی لگا دی تھی۔ واضح رہے کہ حال ہی میں ڈونلڈ ٹرمپ پر خودکش حملہ ہوا تھا جس میں وہ گولی لگنے سے بال بال بچ گئے تھے۔
Published: undefined
میٹا نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدارتی انتخابات میں ہیں۔ ایسے میں میٹا کا ماننا ہے کہ سب کو یکساں مواقع ملنے چاہیے۔ دیگر امیدوار بھی انتخابات کے لیے میٹا کے پلیٹ فارمز - فیس بک، انسٹاگرام وغیرہ کا استعمال کر رہے ہیں۔ اسی طرح ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی ان پلیٹ فارمز کو استعمال کرنے کا حق حاصل ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سال 2021 میں ڈونلڈ ٹرمپ پر میٹا کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ یہ فیصلہ اس وقت لیا گیا جب امریکہ میں تشدد ہو رہا تھا۔
Published: undefined
دراصل 6 جنوری 2021 کو امریکہ کے کیپیٹل ہل میں تشدد ہوا تھا۔ اس کے بعد ٹرمپ کے سوشل میڈیا ہینڈلز پر پابندی لگا دی گئی۔ ساتھ ہی میٹا کے عالمی امور کے صدر نک کلیگ نے پابندی ہٹاتے ہوئے کہا، ’’کمپنی کا خیال ہے کہ صدر کے عہدے کے لیے نامزد امیدواروں کے بارے میں امریکی عوام کو یکساں طور پر سنا جانا چاہیے۔
Published: undefined
واضح رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ پر ایکس (سابقہ ٹویٹر) اور یوٹیوب پر بھی پابندی عائد تھی تاہم اب اسے ہٹا دیا گیا ہے۔ اسی وقت، حال ہی میں ٹرمپ نے چینی شارٹ ایپ ٹک ٹاک جوائن کیا تھا، وہیں ایک وقت میں وہ اس ایپ پر پابندی لگانا چاہتے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined